کامٹی اردو رائٹرز فورم اور انجمن ضیاء الاسلام پبلک لائبریری، گجری بازار، کامٹی کے اشتراک سے "شبِ افسانہ" کا انعقاد کیا گیا۔ یہ پروگرام 9 دسمبر 2023ء بروز سنیچر کو رات 9 بجے سے انجمن ضیاء الاسلام پبلک لائبریری میں منعقد ہوا۔
اس پروگرام کی صدارت جناب وکیل نجیب (ساہتیہ اکادمی اور ولی دکنی ایوارڈ یافتہ ادیب) نے کی۔ مہمانان خصوصی کے طور پر ڈاکٹر مدحت الاختر، ڈاکٹر محمد رفیق اے۔ ایس۔، مولانا سراج الدین اور سید اسماعیل گوہر (نادورہ) موجود تھے۔ پروگرام کی نظامت آغا محمد باقر (نقی جعفری) نے کی۔
اس پروگرام میں مختلف موضوعات پر مبنی افسانے اور افسانچے پیش کیے گئے۔ افسانہ نگاروں میں خواجہ غلام السیدین ربانی (افسانہ: پیٹرون سینٹ کی زمین)، ڈاکٹر محمد اظہر حیات (افسانچہ: غلطی، افسانہ: ہونہار شاگرد)، انیس احمد (افسانہ: صاحب آپ کا جواب نہیں!)، جناب شیخ عبد الوحید (افسانہ: فریضہ)، ریحان کوثر (افسانچہ: قبیلہ اطباض، سو لفظی کہانی: بھارت نگر کا تالاب)، پرویز انیس (سو لفظی کہانیاں:بغاوت، وہ دونوں اور دیوار)، ڈاکٹر محمد اظہر ابرار(کہانی: اڑان)، پرویز احمد یعقوبی(افسانچہ: افاقہ، خیالوں کا کردار)، محمد شاہد اجمل (افسانچہ: آخری تصویر، خیرات ) اور حافظ مزمل اطہر (افسانچہ: حق والوں کا حق، رشتہ) شامل تھے۔ اس پروگرام میں وکیل نجیب ، ڈاکٹر محمد رفیق اے۔ ایس(کاغذی پیراہن، دوربین)، سید اسماعیل گوہر(مجلسِ شوریٰ، رائیگاں) اور آغا محمد باقر (نقی جعفری) بھی بطور افسانہ نگار شامل رہے۔
پروگرام کے آغاز میں حافظ مزمل اطہر نے تلاوت قرآن پاک مع ترجمہ پیش کی۔ اس کے بعد آغا محمد باقر (نقی جعفری) نے نعتیہ افسانچہ اور افسانچہ بعنوان فلسطین پیش کیا۔ اس کے بعد، مختلف افسانہ نگاروں نے اپنے افسانے پیش کیے۔ افسانوں میں معاشرتی، سماجی اور سیاسی موضوعات پر روشنی ڈالی گئی۔ افسانوں کو ناظرین نے بہت پسند کیا۔
پروگرام کے اختتام پر صدر شبِ افسانہ وکیل نجیب صاحب نے اپنے تازہ افسانوی مجموعے اجالے کا اندھیرا سے افسانچے اور افسانے سنائے اور تمام افسانہ نگاروں کی پیش کردہ تخلیقات پر سیر حاصل گفتگو کی۔
اس پروگرام کا مقصد اردو ادب اور ثقافت کے فروغ کے لیے ایک پلیٹ فارم مہیا کرنا تھا۔ پروگرام کامیاب رہا اور اس سے اردو نثری ادب کے فروغ میں مدد ملے گی۔پروگرام کو کامیاب بنانے کے لیے ماسٹر وقار احمد انصاری اور محمد آصف (بنٹی) نے انتھک کوششیں کیں۔
اس پروگرام کی صدارت جناب وکیل نجیب (ساہتیہ اکادمی اور ولی دکنی ایوارڈ یافتہ ادیب) نے کی۔ مہمانان خصوصی کے طور پر ڈاکٹر مدحت الاختر، ڈاکٹر محمد رفیق اے۔ ایس۔، مولانا سراج الدین اور سید اسماعیل گوہر (نادورہ) موجود تھے۔ پروگرام کی نظامت آغا محمد باقر (نقی جعفری) نے کی۔
اس پروگرام میں مختلف موضوعات پر مبنی افسانے اور افسانچے پیش کیے گئے۔ افسانہ نگاروں میں خواجہ غلام السیدین ربانی (افسانہ: پیٹرون سینٹ کی زمین)، ڈاکٹر محمد اظہر حیات (افسانچہ: غلطی، افسانہ: ہونہار شاگرد)، انیس احمد (افسانہ: صاحب آپ کا جواب نہیں!)، جناب شیخ عبد الوحید (افسانہ: فریضہ)، ریحان کوثر (افسانچہ: قبیلہ اطباض، سو لفظی کہانی: بھارت نگر کا تالاب)، پرویز انیس (سو لفظی کہانیاں:بغاوت، وہ دونوں اور دیوار)، ڈاکٹر محمد اظہر ابرار(کہانی: اڑان)، پرویز احمد یعقوبی(افسانچہ: افاقہ، خیالوں کا کردار)، محمد شاہد اجمل (افسانچہ: آخری تصویر، خیرات ) اور حافظ مزمل اطہر (افسانچہ: حق والوں کا حق، رشتہ) شامل تھے۔ اس پروگرام میں وکیل نجیب ، ڈاکٹر محمد رفیق اے۔ ایس(کاغذی پیراہن، دوربین)، سید اسماعیل گوہر(مجلسِ شوریٰ، رائیگاں) اور آغا محمد باقر (نقی جعفری) بھی بطور افسانہ نگار شامل رہے۔
پروگرام کے آغاز میں حافظ مزمل اطہر نے تلاوت قرآن پاک مع ترجمہ پیش کی۔ اس کے بعد آغا محمد باقر (نقی جعفری) نے نعتیہ افسانچہ اور افسانچہ بعنوان فلسطین پیش کیا۔ اس کے بعد، مختلف افسانہ نگاروں نے اپنے افسانے پیش کیے۔ افسانوں میں معاشرتی، سماجی اور سیاسی موضوعات پر روشنی ڈالی گئی۔ افسانوں کو ناظرین نے بہت پسند کیا۔
پروگرام کے اختتام پر صدر شبِ افسانہ وکیل نجیب صاحب نے اپنے تازہ افسانوی مجموعے اجالے کا اندھیرا سے افسانچے اور افسانے سنائے اور تمام افسانہ نگاروں کی پیش کردہ تخلیقات پر سیر حاصل گفتگو کی۔
اس پروگرام کا مقصد اردو ادب اور ثقافت کے فروغ کے لیے ایک پلیٹ فارم مہیا کرنا تھا۔ پروگرام کامیاب رہا اور اس سے اردو نثری ادب کے فروغ میں مدد ملے گی۔پروگرام کو کامیاب بنانے کے لیے ماسٹر وقار احمد انصاری اور محمد آصف (بنٹی) نے انتھک کوششیں کیں۔
0 Comments