Ticker

6/recent/ticker-posts

ماہنامہ الفاظ ہند نومبر (خصوصی گوشہ: معمار ادبِ اطفال :حشمت کمال پاشا) 2022ء

ماہنامہ الفاظ ہند نومبر(خصوصی گوشہ: معمار ادبِ اطفال :حشمت کمال پاشا) 2022ء
ماہنامہ الفاظ ہند کی نئی ڈسٹریبیوشن پالیسی کے تحت
📌 آپ کو الفاظ ہند اپنے گھر کے پتے پر چاہیے تو آپ کو الفاظ ہند کے گوگل پے اکاؤنٹ پر کل 71روپے (شمارے کی قیمت 50 + رجسٹرڈ ڈاک خرچ 21 روپے) ٹرانسفر کرنا ہوگا۔
📌 آپ کو صرف سافٹ کاپی چاہیے تو آپ کو الفاظ ہند کے گوگل پے اکاؤنٹ پر 50 روپے ٹرانسفر کرنا ہوگا۔گوگل پے کے ذریعے ہی آپ کو پی ڈی ایف کا پاس ورڈ بھیج دیا جائے گا۔
📌 الفاظ ہند کے دفتر سے شمارہ حاصل کرنے والوں کو پچیس روپے آف لائن یا آن لائن دینا ہوگا۔
ماہنامہ الفاظ ہند گوگل پے موبائل نمبر
9326669893
Google Pay Mobile Number
9326669893
alfaazkamptee-1@oksbi
میرے الفاظ
معمار ادبِ اطفال: حشمت کمال پاشا
ریحان کوثر

الحمدللہ ماہنامہ الفاظ کی دسویں سالگرہ قریب ہے۔ مسلسل خصوصی شماروں کی اشاعت کے سبب یہ سال نہایت اہم اور کامیاب ثابت ہوا۔”میرا بچپن“، ”معمار ادب اطفال: ڈاکٹر محمد اسداللہ“، ”معمار ادب اطفال: انور مرزا“ شائع ہوا اور ان تمام شماروں سے ہر خاص و عام سے خوب پذیرائی حاصل ہوئی۔ فی الحال یہ سلسلہ یوں ہی جاری رہے گا۔ دسمبر 2022ء کا خصوصی شمارہ ”معمار ادب اطفال: محمد سراج عظیم“ ہوگا۔ اس کے بعد دسویں سالگرہ کے موقع پر جنوری 2023ء کا شمارہ نہایت اہم اور انفرادیت کے حوالے سے ملک کا اولین مجموعہ ہوگا۔ اس شمارے میں عالمی سطح پر اردو کے” سو قلم کاروں کی سو لفظی کہانیاں“ شائع کی جائے گی۔ اس کے بعد فروری کا شمارہ ”معمار ادب اطفال: ڈاکٹر محمد رفیق اے ایس“ اور مارچ کا شمارہ” معمار ادب اطفال: پرویز انیس“ ہوگا۔ اسی سلسلے کے تحت اس ماہ خصوصی گوشہ ”معمار ادب اطفال: حشمت کمال پاشا“ حاظرِ خدمت ہے۔ اس سلسلے کے تحت ملک میں ادب اطفال کے فروغ و ترویج کے لیے کوشاں ادباء و شعراء کو خراج تحسین پیش کیا جا رہا ہے۔
حشمت کمال پاشا صاحب 2 نومبر 1945ء کو قبلِ آزادئ ہند مٹیا برج علاقے میں محمد حنیف صاحب کے یہاں پیدا ہوئے۔ آپ کے والد نے نام حشمت کے ساتھ کمال جوڑ دیا۔ آپ کے والد اکثر کہا کرتے تھے کہ
”کوئی بھی کام کرو اس میں درجۂ کمال حاصل کرو۔“
حشمت کمال پاشا صاحب کے ادبی سفر کا جائزہ لیا جائے تو معلوم ہوتا ہے کہ آپ نے اپنے والد محترم کے کہے ہوئے لفظوں کو اپنی کیمیا گری سے پارس بنا دیا اور اپنی ادبی خدمات سے چاند تارے بنا کر آسمانِ ادب پر روشن کر دیا ہے۔
اس گوشے میں سنہری حلقہ کے تحت آپ کی ادبی خدمات کا تفصیلی جائزہ پیش کیا جا رہا ہے۔ اس حصے میں یوسف ناظم کا مضمون ’شاعر کا کمال‘، ڈاکٹر خوشحال زیدی کا مقالہ ’ادب اطفال میں آزاد نظمیں‘،فیروز عابد کا تبصرہ’ بچوں کے شاعر حشمت کمال پاشا کا شعری مجموعہ: معصوم کرنیں‘، حلیم صابر کا مضمون ’نو نہالوں کے ادیب وشاعر کمال پاشا‘، ڈاکٹر پرویز شہریار کا مضمون ’بچوں کا البیلا ادیب حشمت کمال پاشا‘، ڈاکٹر امیر حمزہ کا مقالہ ’حشمت کمال پا شا کے یہاں نو نہا لوں کی آواز‘، انیس رفیع کا مضمون ’کچے ہیرے کی سو غات‘ اور ڈاکٹر مناظر عاشق ہر گانوی کی آراشاملِ اشاعت ہیں۔ اسی طرح دو منظوم خراج تحسین ’عند لیب چمن‘ از:خالد قمر اور’حشمت کمال پاشا‘ از: ایم کے اثر بھی اسی سنہری حلقہ میں شامل ہیں۔
جیسا کے ادارے نے طے کیا ہے کہ ہمارے تمام خصوصی گوشوں میں قلم کاروں پر مضامین اور مقالات کی بھرمار شامل نہ ہونے پائے بلکہ قلم کاروں کی زیادہ سے زیادہ اور مختلف اصناف پر طبع آزمائی کی گئی تخلیقات پیش کیا جائیں۔ اسی نہج پر عمل کرتے ہوئے حشمت کمال پاشاکے پاکیزہ الفاظ کے تحت حمد، حمدیہ و نعتیہ قطعات پیش کیے جا رہے ہیں۔ حشمت کمال پاشا کی کہا نیاں کے تحت منتخب کہانیاں بعنوان بڑی مشکل سے ہوتا ہے…، دُکھوں میاں، تعلیم بے حد ضروری ہے، غالب بچوں کی محفل میں، واجدعلی شاہ ... بچوں کی محفل میں، باغ والے، نواب صاحب اور کوّا، کہانی ’’ماہنامہ کھلو نا‘‘ کی، ایک ڈاکو، بچوں کا پسندیدہ جانور ’’پانڈا‘‘، عجیب وغریب پرندہ ’’ققنس‘‘ اس گوشے میں شامل ہیں۔ اسی طرح آپ کی منتخب مختصر کہا نیاں اور بچوں کے لیے لکھی گئی غزلیں پیش کی جا رہی ہے۔ حشمت کمال پاشاؔ کی نظمیں بعنوان ردّی کی ٹو کری، اکڑ بکڑ لوہَے کی چھڑ‘ اکاّدُگیّ دس، چاچا نہرو، بھارت کی سینا، پندرہ اگست آیا، گیت، لوری اور آزاد نظمیں بعنوان حمد، میں اکثر سوچا کرتا ہوں؟، بوڑھوں کے استاد، یہی تو باقی رہ جائے گا، کھِلنا ایک کلی کا، ہمسفر، ماضی اور حال، بے بسی، ایک سوال، اٹکن بٹکن، گُنبد کی آواز، معصوم سوال، مدرٹریسا، کل بھی زندہ رہے گی اردو شامل اشاعت ہیں۔ ساتھ ہی تین نر سری رائمز، ماھییُ اور پہیلیوں کے ساتھ ساتھ آپ کا ایک انٹر ویو (از:مبارک سلیم) بھی شامل کیا گیا ہے۔

٭٭٭
اپنی بات

ماہنامہ الفاظ ہند کے گزشتہ دو شمارے ’میرا بچپن‘ اور ’معمار ادب اطفال: ڈاکٹر محمد اسداللہ‘ خصوصی نمبر کے طور پر پیش کیے گئے تھے جس کی ملک بھر میں خوب پذیرائی ہوئی اور دونوں شمارے مشہور و مقبول ہوئے۔ لیکن اسی دوران دو بری خبریں بھی آئیں۔ پہلی یہ کہ مہاراشٹر اسٹیٹ اردو ساہتیہ اکادمی نے نئے سالانہ پروگرام میں ترمیم کرتے ہوئے رسائل و جرائد کی بلک پرچیز اسکیم کو منسوخ کر دیا ہے۔ دوسری خبر دراصل موجودہ صورت حال ہے جو شدید نقصان پہنچا سکتی ہے۔ یوں تو پہلے ہی لاک ڈاؤن سے ڈاک کا نظام درہم برہم ہو گیا تھا جو ابھی بھی ٹھیک نہیں ہو سکا، سادہ ڈاک سے بھیجیے گئے شمارے لوگوں تک ٹھیک طرح سے پہنچ نہیں رہے ہیں اور دن بدن شکایات کی تعداد میں اضافے کے ساتھ ساتھ معاشی بدحالی کے سبب پہلے سے پریشان ادارۂ الفاظِ ہند کا خسارہ کم ہونے کا نام نہیں لے رہا ہے۔ قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان نے رواں سال سے یہ مطالبہ کیا ہے کہ ڈاک خانے سے لائبریریوں کو بھیجی گئی کاپیوں کی رسید کونسل کو بھیجی جائے۔ یہ کامٹی جیسے چھوٹے سے شہر کے ڈاک خانے میں ممکن نہیں! ہمارے یہاں رجسٹرڈ ڈاک یا اسپیڈ پوسٹ کی ہی رسید دی جاتی ہے۔ یعنی اب کونسل کی بلک پرچیز اسکیم کے تحت موصول ہونے والی امداد پر بھی خطرے کے بادل منڈلانے لگے ہیں۔
اسے اتفاق کہیں یا بد قسمتی کہ سادہ ڈاک سے شمارے انہی لوگوں تک نہیں پہنچتے جو ٹیلی فون یا واٹس ایپ کے ذریعے بہت زیادہ پریشان کرتے ہیں۔ یہاں تک کہ وہ کاپیاں قیمتاً نہیں خریدتے بلکہ انھیں اعزازی کاپی بھیجی جاتی ہے لیکن ان کے بار بار کے میسج اور فون کی وجہ سے ذہن منتشر ہو جاتا ہے اور دل کرتا ہے کہ اسے بند ہی کر دیا جائے۔ جبکہ ادارے کا یہ معمول رہا ہے کہ جب ڈاک سے شمارے پوسٹ کئے جاتے ہیں تو متعلقہ حضرات کے واٹس ایپ پر ان کے پتے کے ساتھ شمارے کی تصویر بھیج دی جاتی ہے۔ اتنا کچھ نقصان برداشت کرنے اور احتیاط کے باوجود لوگ ان سب مسائل کی کوئی فکر نہیں کرتے۔ کچھ لوگ تخلیقات بھیج کر ہر دو چار دن میں یاد دہانی کا ہتھوڑا چلاتے رہتے ہیں۔ نہ انھیں ادارے کی کسی پریشانی سے مطلب ہے نہ ہی مشکلات اور رکاوٹوں کی فکر!
بہرحال ادارے نے اس مرتبہ سے ڈسٹریبیوشن کی پالیسی میں کچھ ترمیم کی ہے۔ جس کے اہم نکات درج ذیل ہیں۔
• ناگپور اور آس پاس کے علاقوں سے تعلق رکھنے والے افراد کو آئندہ شمارے الفاظ ہند کے دفتر سے قیمتاً حاصل کرنا ہوگا۔
• سالانہ ممبر سازی کئی ماہ سے رکی ہوئی ہے اور یہ رکی ہوئی ہی رہے گی۔ قارئین کو ہر ماہ شمارہ قیمتاً ہی خریدنا ہوگا۔
• پیمنٹ کا ٹرانسفر گوگل پے سے ہی کیا جائے۔
• جنھیں شمارہ رجسٹرڈ ڈاک سے چاہیے انھیں شمارے کی قیمت کے ساتھ اکیس روپے گوگل پے کے ذریعے ٹرانسفر کرنا ہوگا۔
• کونسل کی لائبریریوں کے علاوہ کسی کو بھی شمارہ سادہ ڈاک سے نہیں بھیجا جائے گا۔
• جنھیں الفاظ ہند کی سافٹ کاپی چاہیے انھیں آن لائن بھیج دی جائے گی۔ سافٹ کاپی کی قیمت بھی گوگل پے کے ذریعے ادا کرنی ہوگی۔ پیمنٹ ٹرانسفر ہونے کے بعد انھیں پی ڈی ایف مع پاس ورڈ بھیج دیا جائے گا۔

٭٭٭

Post a Comment

0 Comments