1️⃣7️⃣
قربانی
افسانہ نِگار ✒️ نصرت شمسی
ایونٹ 53 🕋 عید الاضحی اسپیشل
کل ہند افسانہ نِگار فورم
کی پیشکش
افسانچہ نمبر 17
ابا کی چھوٹی سی دکان کورونا کی نذر ہو گئی۔ لاک ڈاون نے تو جیسے زندگی کو لاک کردیا تھا۔۔ دو سال خالی پھرنے کے بعد انھوں نے اماں کے مشورے اور سہارے سے گھر کے دروازے میں ایک چھوٹی سی دکان کھول لی تھی۔ اماں بھی اپنے اسکول کی جاب سے دو سال سے فارغ بیٹھی اس دن کا انتظار کررہی تھیں کہ کب سب نارمل ہوگا اور وہ اپنی جاب پر واپس لوٹیں گی کہ دال روٹی چل سکے۔۔ابا کو قربانی کرنا بہت پسند تھی اور ہر سال ہوتی بھی تھی۔ اس سال عید سے پہلے ابا نے اماں سے پوچھا کہ اپنی قربانی کیسے ہوگی؟
اماں نے حیران نظروں سے انھیں دیکھا اور بڑے افسردہ لہجے میں پوچھا،
”قربانی؟کیا آپ کو پتہ نہیں گھر کس مشکل سے چل رہا ہے۔۔ میری جو تھوڑی جمع پونجی تھی وہ سب گھر کے اخراجات پر لگ گئی۔ آپ دو سال سے خالی ہاتھ ہیں۔۔کیسے ہوگی قربانی؟ ابھی مجھیے گڑیا کا علاج مکمل کرانا ہے۔اس کے ٹیسٹ بھی ہوں گے۔ آپ نے تو اپنی جیب سے ایک روپیہ بھی نہ دیا۔ پہلے ہی اللہ نے بڑا بے غمی مزاج بنایا تھا اب تو۔۔۔“
”بس شروع کردی بک بک۔۔۔سب کاموں کے پیسے ہیں۔ دوا علاج کپڑے لتے فیس کتابیں سب کررہی ہو بس قربانی کے پیسے۔۔۔
کر لوں گامیں خود۔۔۔۔“
”آپ کے پاس اتنی رقم ہے ؟۔اب تو بڑے میں بھی حصہ سات آٹھ ہزار کا ہے۔میں نے گڑیا کے علاج کے لیے مانگے تھے تو آپ نے کہا تھا کہاں سے دوں ۔؟خالی پڑا ہوں اور اب۔۔۔نصیر اس سال ہمارے حالات ایسے نہیں ہیں اگر کچھ رقم ہے تو مجھے دے دیجے۔گڑیا کا ٹائفائیڈ بگڑ گیا ہے اور اس کے علاج۔۔۔“
”اچھا بس۔..ہو تو رہا ہے علاج ۔قربانی کے نام پر سارے درد جاگ گئے۔۔۔۔نہیں کررہا کچھ۔۔“
اس بحث نے دونوں کے درمیان کشیدگی پیدا کردی۔میں اماں کی سائڈ تھی ۔مجھے پتہ تھا کہ وہ گھر کیسے چلا رہی ہیں ۔ہر وقت حالات کا رونا رونا ان کا مزاج نہیں تھا اور ابا کی نظر میں تو دو وقت کی روٹی کے علاوہ سب فضول خرچی تھی چاہے وہ تعلیم ہو یا دیگر اخراجات۔۔۔
عید قرباں کا دن بھی آگیا۔ امی کئ بار دو سال پہلے والی عیدوں کو یاد کر چکی تھی گہ کیسے آنگن میں قربانی ہوتی تھی کتنا مزہ آتا تھا ۔۔یہ وہ۔۔۔۔۔۔
ابا عید کی نماز پڑھ کر کہیں چلے گئے تھے۔دوپہر ہو چکی تھی امی کئ فون کر چکی تھیں کہ” کھانا تیار ہے آپ کہاں ہیں؟“
”ابھی ایک گھنٹہ میں آرہا ہوں۔۔۔“
ایک گھنٹہ بعد ابا رکشہ میں گوشت لیے چلے آۓ کہ لو اپنی قربانی کا ہے۔۔امی نے حیرانی سے ان کا منھ تکا۔۔
”آپ نے۔۔۔۔“ان کی نظر بیمار پڑی گڑیا پر ٹکی تھی جس کے ٹیسٹ میں اس لیے دیر ہو رہی تھی کہ اماں روپیوں کا انتظام نہیں کر پارہی تھیں۔۔اور علاج ذرا مہنگا تھا۔۔ان کی آنکھوں میں آنے والی نمی کو میں نے صاف محسوس کیا لیکن ابا کو وہ کبھی نظر ہی نہ آئی۔۔۔
ابا باہر جا چکے تھے ۔اماں گوشت بانٹنے بیٹھ گئی تھیں اور سوچ رہی تھی کہ اماں صحیح کہہ رہی ہیں یا ابا نے درست کیا؟
✍️✍️✍️
0 Comments