Ticker

6/recent/ticker-posts

تعزیت نامہ (مختصر کہانی) ✍️اقبال نیازی

 تعزیت نامہ
(مختصر کہانی)
✍️اقبال نیازی
تو حضرات۔۔ ڈاکٹر کاظم خان بہت اچھے آدمی تھے ۔۔میرے بچپن کا دوست، میرا یار،میرے گھر آنا جانا۔۔گھریلو مراسم بنا لیے تھے۔۔گھر کے لوگوں سے بلکل گھل مل گیا تھا۔۔۔لیکن میری چھوٹی بہن جو بہت خوبصورت تھی اس کو اس نے اپنی محبت کے جال میں پھنسا لیا۔۔عمر کا بہت فرق ہونے کے باوجود وہ چھپ چھپ کر اس سے ملتا رہا۔۔۔مجھے جب پتہ چلا تو مجھے یقین نہیں آیا۔پھر میں نے تصدیق کر لی۔۔یقین مانیے بخدا میں نے اپنے دوست کو کبھی یہ ظاہر نہیں ہونے دیا کہ تو نے دوست کے بھروسے کو توڑا ہے۔۔ وہ یہ کیسے کر سکتا تھا؟؟ کہتے ہیں ڈائین بھی سات گھر چھوڑ دیتی ہے۔مگر یہ تو۔۔۔۔۔۔ ہم نے جلدی سے اپنی بہن کی شادی کر دی۔۔
لیکن صاحب وہ آدمی اچّھا تھا۔۔ بہت باوقار، خوش لباس۔۔
پھر کچھ برسوں بعد مجھے پتہ چلا کہ میری بیوی سے وہ موبائل پر چيٹ کرتا ہے۔۔اسے عاشقانہ اشعار بھیجتا ہے۔۔میرے بارے میں کچھ منفی باتیں بھی کرتا ہے۔۔۔میں نے بیوی کے موبائل میں پڑھ لیا تھا۔۔۔یقین مانیے بخدا میں نے تب بھی اس کو کچھ نہیں کہا۔۔میں اپنے بچپن کے دوست کو کھونا نہیں چاہتا تھا۔۔ شاید وہ سنبھل جائے
لیکن پھر میں کہتا ہوں وہ آدمی اچّھا تھا۔۔
اسے شہرت کا چسکا بہت زیادہ تھا۔۔وہ خود شاعری نہیں کرتا تھا مگر کچھ غیر مانوس شاعروں کو پیسے دیکر اُن سے کُچھ غزلیں لکھوا لی تھیں۔۔اور وہی مشاعروں میں لہک لہک کر پڑھتا تھا۔۔پچھلے 40 برسوں میں کسی نے اس سے نئی غزلیں نہیں سنی تھیں۔۔۔۔
مگر صاحب۔۔۔آدمی اچّھا تھا وہ۔۔ بہت talented۔
جوڑ توڑ کر کے اعلیٰ رتبہ حاصل کرنا، وزیروں اور اعلیٰ سرکاری عہدیداروں کے آگے پیچھے پھرنا ، اور اپنے فائدے کے لیے کسی عزیز کو بھی پیچھے دھکیلنے میں اسے کوئی برائی نظر نہیں آتی تھی۔۔اور وہ اس کام میں ماہر ہوتا جا رہا تھا۔۔۔
لیکن صاحب میں مانتا ہُوں۔۔آدمی اچّھا تھا۔۔
یونیورسٹی میں پوسٹ حاصل کرنی ہو یا ساہتیہ اکیڈمی کی چیئرمین شپ کا معاملہ۔۔۔اس نے ہر رکاوٹ کو بہت بیدردی اور بے مروتی سے ٹھوکر مار دی تھی ۔اپنے دوستوں کو بھی ناراض کر دیا، ادبی علمی حلقے میں لوگ اس کے تعلق سے ہمیشہ منفی باتیں کرتے، اس کا ذکر آتے ہی سب کے ہونٹوں پر استہزايه مسکراہٹ آتی۔۔ لوگ بہت برے برے فقرے کستے 
مگر صاحب وہ آدمی بہت اچّھا تھا۔۔۔ بہت باصلاحیت۔۔ بہت ذہین بہت بہترین مقرر۔۔۔ اللہ مغفرت کرے۔۔۔۔
"بتاؤ کیسا ہے یہ تعزیت نامہ ؟؟؟"
میں نے اپنی بیاض بند کرتے ہوئے آدم سے پوچھا
"یہ تو وہ ڈاکٹر کاظم خان پر ہیں نا جو یونیورسٹی میں۔۔۔۔۔" میں نے سر ہلا دیا۔۔
"مگر وہ تو ابھی حیات ہیں پھر یہ تعزیت۔۔۔۔؟؟" آدم کی آنکھیں حیرت سے پھیل رہی تھیں۔۔ "یار! یہ تعزیت اس کے لیے نہیں ہے۔۔۔بلکہ اس کے ضمیر کے لیے ہے۔۔۔" میں یہ کہہ کر مسکرانا چاہتا تھا مگر ہونٹوں نے مسکرانے سے انکار کر دیا

Post a Comment

0 Comments