Ticker

6/recent/ticker-posts

بیس (افسانچہ) ✍️ ریحان کوثر

بیس (افسانچہ)
✍️ ریحان کوثر
فواد کھجور کا پیکٹ کیری بیگ میں ڈال کر گویا ہوا،
”کنفیوژ ہوں یار اس آٹھ اور بیس کی بحث کی وجہ سے.... دونوں طرف کی دلیلوں کی برسات میں بھیگ چکا ہوں!“
میں جان کر بھی انجان بن گیا،
”رمضان المبارک کی آمد سے بازار کی رونق میں خوب اضافہ نظر آ رہا ہے.... ہے نا فواد؟؟؟“
اس نے مجھے عجیب نظروں دیکھا اور خشک میووں کے پیکٹ کو کیری بیگ میں رکھتے ہوئے بولا،
”بڑے عجیب ہو یار! میں کیا بول رہا ہوں؟؟؟ اور تم کچھ اور ہی بات کر رہے ہو...! تراویح پڑھنی ہے کہ نہیں؟“
”اچھا تو تم اُس آٹھ اور بیس والی برسات کی بات کر رہے ہو جو رمضان المبارک کا چاند نظر آتے ہی شروع ہو جاتی ہے....؟ “ میں نے مسکراتے ہوئے پوچھا۔
میری مسکراہٹ سے وہ تلملا اٹھا۔ اب ہم دونوں اسٹور سے باہر نکل چکے تھے۔ لیکن وہ ساتھ چلتے ہوئے مجھے لگاتار گھورے جا رہا تھا۔ گاڑی کے قریب رک کر اس نے پوچھ ہی لیا،
”تم آج کتنی رکعت پڑھو گے؟ اتنی ہی جتنی پہلے پڑھتے ہوئے آئے ہو؟“
”مجھ سے کہا گیا ہے.... میں بیس والا ہوں!“
”کس نے کہا.....“
”یہاں! اس سو کالڈ جمہوری ملک میں جو اسّی اور بیس کے فارمولے پر عمل کر رہا ہے اس نے کہا ہے.... وہ جیت رہا ہے اور ہم آٹھ اور بیس کی دلیلوں کی برسات میں بھیگ رہے ہیں...“

Post a Comment

0 Comments