افسانہ نِگار ✒️ احمد کمال حشمی
ایونٹ 53 🕋 عید الاضحی اسپیشل
کل ہند افسانہ نِگار فورم
کی پیشکش
افسانچہ نمبر 21
مسلسل لاک ڈاؤن کے سبب ناؔصر صاحب کی فیکٹری بند ہوگئی تھی۔وہ بیکار ہوچکے تھے۔ کل جمع پونجی بیوی کی بیماری میں خرچ ہوچکی تھی۔ گزر بسر بڑی مشکل سے ہورہا تھا۔ایسے میں عید الاضحیٰ کی آمد نے انہیں پریشانیوں میں مبتلا کردیا۔ قربانی کرنا ناممکن لگ رہا تھا۔ اب تک وہ ہر سال بکرے کی قربانی کرتے آئے تھے۔مگر امسال بڑے جانور میں حصہ لینا بھی دشوار تھا۔انہوں نے یہ کہہ کر اپنے آپ کو سمجھا لیا کہ قربانی فرض نہیں واجب ھے۔ پھر وہ اب صاحب نصاب بھی نہیں رھے اس لئے قربانی کرنا ضروری نہیں مگر وہ بچوں کو کیسے سمجھاتے جو متعدد بار پوچھ چکے تھے کہ قربانی کا بکرا کب آئے گا۔ وہ دل مسوس کر رہ جاتے۔بقرعید میں دو روز رہ گئے تھے۔ اب تو بچوں نے پوچھنا چھوڑ دیا تھا کہ قربانی کا بکرا کب آئے گا۔ شاید انہیں اندازہ ہوگیا تھا کہ امسال قربانی نہیں ہوگی۔
پھر بقرعید آگئی۔ ناؔصر صاحب نماز پڑھ کر گھر لوٹے تو اداسیوں نے گھیر لیا۔ وہ کمرے میں خاموش بیٹھے کچھ سوچ رھے تھے کہ ان کی بیگم اندر آئیں۔
"عید کے دن ایسے اداس کیوں بیٹھے ہیں؟" وہ پوچھ بیٹھیں۔
"مجھے بہت افسوس ھے بیگم کہ میں امسال قربانی نہیں کرپایا" انہوں نے اداس لہجے میں جواب دیا۔
"مگر قربانی تو ہوگئی۔"
"قربانی ہوگئی؟؟ کب؟ کیسے؟؟ " ناؔصر صاحب نے حیرانی سے پوچھا
"ہم نے امسال قربانی کی خواہش کی قربانی کی ہے"
✍️✍️✍️
2 Comments
بہت خوب (مشتاق انجم)
ReplyDeleteکیا کہنے ۔۔۔ایک نیا پہلو نکالا ہے آپ نے ۔۔۔مبارک باد
Delete