1️⃣4️⃣
مقبول حج
افسانہ نِگار ✒️ سید اسد تابش
ایونٹ 53 🕋 عید الاضحی اسپیشل
کل ہند افسانہ نِگار فورم
کی پیشکش
افسانچہ نمبر 14
"اللہ جسے اپنے در پر بلائے، وہی جاتا ہے...."ہاں! بھائی مقدر کی بات ہے
حالانکہ یوسف علی گاؤں کا غریب تر آدمی ہے ، آج حج کو جارہا ہے."
بڑے بڑے زمینداروں کو توفیق نہ ہوئی....."
سب نیتوں پر منحصر ہے"
چوراہے پر بیٹھے منیر چاچا، رحیم چاچا اور امجد خان یوسف علی کے حج کا نمبر لگنے پر اپنی اپنی رائے دے رہے تھے. چھوٹے سے گاؤں میں ہر خبر بڑی ہوتی ہے اور دو چار دن تک وائرل رہتی ہے۔
یوسف علی حج پر روانہ ہوئے تو گاؤں بھر کے لوگ جمع تھے. سب نے حسرت بھری نظروں سے انھیں وداع کیا۔
یوسف علی خود نہیں جانتے تھے کہ انہیں حج کی سعادت نصیب ہوگی. بے آسرا اور بے سہارا. باپ نے جائداد سے بے دخل کیا، زمانے نے سادگی کا فائدہ اٹھایا اور اپنوں نے ان کی اچھی صحت سے گاؤں بھر رعب جمائے رکھا. مگر یہ نہایت سادہ اور سچے۔ بچوں کےاچھے کردار اور سخت کوشی نے دن بدل دیے۔
گوپال ماما یوسف علی کے دوست، صبح صبح ہی ان کے گھر کی طرف تیز تیز قدموں سے نکل پڑے تو راستے میں امام صاحب ملے، پوچھا،
”کیوں بھائی خیریت تو.... ؟“
”جی، مولانا“
”صبح صبح.... کہاں جاریے ہو“
”اپنے دوست یوسف علی کے گھر“
”انھیں تو فوت ہوئے ایک مہینہ ہوگیا۔“
ہاں جی ہاں، مگر آج میں نے اسے خواب میں دیکھا، وہ بہت تندرست اور خوش تھا. ہرے بھرے باغات میں گھوم رہا تھا. مجھ پر نظر پڑی تو کہا "گوپال میرا سب اچھا ہوگیا۔
یہی خواب اس کے بچوں کو سنانے جارہا ہوں۔
امام صاحب نے کہا" ہاں گوپال بھائی، وہ بہت نیک آدمی تھے. آپ تو ان کے پرانے دوست ہو، دل کے صاف، سچے اور ایماندار.. محنت و مشقت سے رقم جمع کی اور حج کیا. حج کے بعد سب سے معافی تلافی کر لی اور کوئی گنہ نہیں کیا. وہ جنتی آدمی ہے. ان کا حج مقبول حج ہے۔
✍️✍️✍️
3 Comments
Very Nice
ReplyDeleteMasha Allah BHT ache
ReplyDeleteZubiya iram
ReplyDeleteانتہائی نزاکت سے تراشہ گیا عمدہ افسانہ ہے ۔
زبردست ماشاءاللہ