Ticker

6/recent/ticker-posts

افطار میں (نظم) ✍️انصار احمد معروفی

افطار میں
✍️انصار احمد معروفی

ابو! کتنی نعمتیں موجود ہیں افطار میں
بیٹے! سب دیتا خدا ہے پیار کے اظہار میں

ابو! ساری نعمتیں ہیں آج دستر خوان پر
برکتیں ہی برکتیں ہر سمت آتی ہیں نظر

رزق مومن کا بڑھا دیتا ہے رب اس ماہ میں
خرچ مومن اس لیے کرتے ہیں اس کی راہ میں

کون سی کھانے کی نعمت ہے، نہ ہو وہ اس جگہ؟
ہے خزانہ نعمتوں کا دیکھیے بھی جس جگہ

بیٹے! یہ سب نعمتیں ہیں روزہ داروں کے لیے
برکتیں ہی برکتیں ننھے ستاروں کے لیے

ان کو بسم اللہ پڑھ کر ہی لگانا ہاتھ تم
اور ادا شکر خدا کرتے بتانا رات تم

کتنی خوشیاں روزہ داروں کو خدا دیتا ہے روز
کتنی کتنی نعمتیں دنیا میں برساتا ہے روز

اے خدا تو نعمتوں کے شکر کی توفیق دے
کیونکہ جو کچھ بھی ملا، وہ آپ کی توفیق سے

ہوگئیں سوکھی رگیں تر، بجھ گئی ساری پیاس
رب کے لطف و فضل سے جنت کی ہم رکھتے ہیں آس

سوچتا ہوں اے مرے ابو! میں پہلے کھاؤں کیا؟
کس کو چھوڑوں کس کو کھاؤں منہ میں سب ہی بھرلوں کیا؟

بیٹے! باری باری سب کھاؤ ہے پاکیزہ غذا
مومنوں کو اپنی نعمت کتنی دیتا ہے خدا 
🏵️



Post a Comment

1 Comments

  1. السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
    شکریہ محترم انور مرزا صاحب ۔ آپ نے میری نظم ۔ شائع فرمائی ۔ جزاک اللہ خیرا ۔
    انصار احمد معروفی

    ReplyDelete