1️⃣7️⃣
سیاہ چراغ
افسانہ نِگار ✒️ محمد عرفان ثمین
( گلبرگہ)
سیاہ چراغ
افسانہ نِگار ✒️ محمد عرفان ثمین
( گلبرگہ)
ایونٹ نمبر 27 🇮🇳 حُبّ الوطنی/دیش بھکتی
افسانہ نگار
واٹس ایپ گروپ کی پیشکش
افسانچہ نمبر 17
افسانہ نگار
واٹس ایپ گروپ کی پیشکش
افسانچہ نمبر 17
اسٹیج پر سیاسی قائد کی دھواں دھار تقریر جاری تھی۔
”آزادی انسان کا پیدائشی حق ہے۔ہم اپنے وطن کی خاطر اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے کے لئے ہر وقت تیار ہیں۔ وطن کی پاسبانی ہمارے لئے جان سے بھی زیادہ پیاری ہے۔میں تمام نوجوانوں سے کہنا چاہوں گا کہ اپنی زمین کے دفاع کی خاطر اپنی جان اور مال کی قربانی دینے کے لئے ہمہ وقت تیار رہیں۔میں ایسے نوجوانوں کو سلام پیش کرتا ہوں جو وطنِ عزیز کی خاطر اپنی جانیں نچھاور کر تے ہیں۔۔۔“
حاضرین ِ جلسہ سیاسی قائد کی شعلہ بیان اور پرجوش تقریر سن کر جھوم رہے تھے اور اکثر جذباتی ہو رہے تھے۔ سیاسی قائدکی تقریر ختم ہوئی توجلسہ گاہ حب الوطنی کے فلک شگاف نعروں سے گونج اٹھا۔
جب سیاسی قائد اسٹیج سے اتر کر اپنی کار کی طرف جانے لگے تو میڈیا نے انھیں گھیر لیا۔
”نیتا جی۔ نوجوانوں کے لئے کوئی خاص پیغام؟“
”صرف یہ کہ آخری سانس تک اپنی مٹی،اپنے وطن کی خاطر لڑتے ر ہیں۔ فتح ہماری ہی ہوگی۔“سیاسی قائد نے کار کے اندر بیٹھتے ہوئے کہا۔
”سنا ہے آپ نے اپنے بیٹے کو لندن بھیجا ہے۔میڈیکل کی پڑھائی کے لئے۔“
اس سے قبل کہ سیاسی قائد کچھ کہتے،اُن کے پی اے نے کار کا گلاس چڑھا دیا اور ڈرائیور کوچلنے کا اشارہ کیا۔
✍️✍️✍️
1 Comments
kya khoob..Hubbul vatni k davedaar..behtreen.
ReplyDelete