Ticker

6/recent/ticker-posts

سو قلمکاروں کی سو لفظی کہانیاں 🌹 ✍️ ڈاکٹر نعیمہ جعفری پاشا

بزم اعراف میں منٹو اپنے ہمنواؤں اور ہم ہم نفسوں کی بزم سجائے کرسی صدارت پر جلوہ افروز تھے۔ موضوع زیر بحث یہ تھا کہ بڑی غلطی ہوئی کہ ہم نے ایک نئی صنف تو متعارف کروائی لیکن اس کے dos and don'ts طے نہیں کیے ۔اسی وقت ایک تازہ وارد افسانچہ نگار داخل بزم ہوا ۔منٹو نے پوچھا،
”اور سناؤ ایلیان ارض میرے ادھورے چھوڑے ہوئے مشن کو آگے بڑھانے میں کتنے کامیاب ہیں؟“
نووارد نے عرض کیا،
”قبلہ ،زمین پر تو دھمال ہورہا ہے ۔ ریحان کوثر نامی ایک محبِ اردو نے سو افسانچہ نگاروں کو جمع کرکے یک صد سو لفظی افسانچے لکھوالیے ہیں اور انھیں ’الفاظ ہند‘ نامی جریدے میں شائع کیا ہی تھا کہ آج کل ہر اہلِ ذوق کے ہاتھوں میں وہی رسالہ نظر آرہا ہے ۔“
منٹو خوش ہوئے ۔دریافت کیا،
”کیا تمہارا افسانچہ بھی شامل ہے؟“
نووارد نے نظریں جھکاکر اقبال جرم کیا،
”نہیں استاد....“
منٹو غصے میں کھڑے ہوگئے،
”وہ 100 تھے.... اور تم ایک...! اور ایک افسانچہ بھی نہیں لکھ سکے جو قابل اشاعت ہوتا! بہت ناانصافی کی تم نے.... رخصت شدہ گان کا نام ڈبو دیا۔
سزا بھی ضرور ملے گی.... یہ قلم تھاموں اور روز حساب تک افسانچے لکھتے رہو....“
Three cheers to Rehan Kausar .👏🏻👏🏻👏🏻


Post a Comment

0 Comments