Ticker

6/recent/ticker-posts

نیا سال مبارک ہو | پھر نئی خوشبو کی آس ✍️ شہروز خاور

 نیا سال مبارک ہو ـــــــــــــــــــــــــــــ
ـــــــ پھر نئی خوشبو کی آس ـــــــــ


اک نوید نَو کہ بدلا ہے کیلنڈر نے لباس
پھر نئے موسم کی آہٹ ، پھر نئی خوشبو کی آس
پھر برہنہ شاخ پر ہوگی نئے گل کی امید
پھر نئے پتوں کا استقبال اور خوش آمدید
پھر وہی خوابوں کے کاروبار نیندوں کے عذاب
پھر وہی رستہ ، وہی بےکیف منظر اور سراب
پھر وہی دھڑکن وہی سانسیں وہی جینے کا روگ
پھر وہی سب جانے پہچانے مگر انجان لوگ
پھر وہی ہوٹل ، وہی چائے ، وہی سگرٹ ، سموک
پھر وہی اپنے ، وہی اپنوں سے ہوگی نوک جھوک
صاف یونیفارم ، جوتے ، سائیکل ، بستے ، سکول
کل بھی آئیں گے نظر راہوں میں غنچے اور پھول
پھر وہی ٹک ٹک گھڑی کی اور پرانے فاصلے
پھر وہی آفس کی جلدی ، پھر وہی شکوے گلے
پھر وہی سورج ستارے ، پھر وہی اپنی زمیں
سب بدلتا یوں ہے جیسے کچھ بدلتا ہی نہیں
سب وہی کردار ہوں گے تیر اور شمشیر کے
سب وہی پچھلے قرینے ہوں گے رانجھا ہیر کے
سال نو ہم خوب واقف ہیں ترے آغاز سے
زخم ِ دیرینہ ہرے ہوں گے نئے انداز سے
بس نیا محسوس ہوتا ہے نئی پوشاک سے
پاس ہوتا جارہا ہے جسم اپنی خاک سے

✍️شہروز خاور

Post a Comment

0 Comments