Ticker

6/recent/ticker-posts

اب میری باری ہے (افسانچہ) ✍️ سیدہ نوشاد بیگم

اب میری باری ہے
(افسانچہ)
✍️ سیدہ نوشاد بیگم
ایک چالیس سالہ نوجوان دفتر سے کام ختم کر کے باہر نکلا، بائیک پر بیٹھالیکن بائیک بہت آہستہ رفتار سے چلا رہا تھا۔ اس کی نظریں کسی کو تلاش کر رہی تھی۔ اچانک اسے ایک پانی پوری کی گاڑی دکھائی دی اوروہ ٹھٹک گیا۔ بائیک سے اترا اورایک بزرگ کے سامنے کھڑا ہو گیا۔
”کیا اباجان آج پانی پوری کھانے کو دل کر رہا تھا؟“
لیکن کوئی جواب نہ ملا ۔ بزرگ کے بازو میں کھڑے دوسرے شخص نے کہا،
”یہ آپ کے والد ہیں؟“
”جی!
”یہ پانی پوری کی گاڑی سے سوکھی پوریاں اٹھا کے کھاتے جارہےہیں، پوچھنے پر کسی سوال کا جواب نہیں دے رہے۔
”جی، انہیں نسیان نامی مرض ہوا ہیےاوریہ ہم سب کو بھول گئے ہیں..“
”پھر تو آپ کو بہت.پریشانی ہوتی ہوگی... گھر سے اسی طرح نکل جاتے ہیں کیا؟“
”ہاں مہینےمیں ایک دو بار..اور پریشانی کیسی..بچپن میں جب میں کھیلنےادھرادھر چلا جاتاتھا تو میرے بابا مجھے تلاش کرتے تھے۔ اگر میلے میں ہاتھ چھوڑ کر ادھر ادھر بھاگ جاتا تو ڈھونڈتے رہتےتھے... دیکھئے اب میری باری ہے...“
🍁🍁🍁

Post a Comment

0 Comments