1️⃣3️⃣
لازوال دولت
افسانہ نِگار ✒️ تسنیم فرزانہ
ایونٹ نمبر 55 🧏♀️🧏🏻 بھائی بہن
کُل ہِند افسانہ نگار فورم
کی پیشکش
افسانچہ نمبر 13
"بھائی جان.. مجھے قرضے کے طور پر کچھ رقم چاہیے.. بزنس میں نقصان کی وجہ سے ہماری جمع پونجی بھی ختم ہو گئی ہے نوبت یہاں تک پہنچ گئی ہے ک ضروریات زندگی کا حصول بھی بھی مشکل ہو گیا ہے. اگر آپ کچھ مدد کر دیں تو آپ کے بہنوئی چھوٹا موٹا کاروبار شروع کر سکتے ہیں.. ہم تھوڑا تھوڑا کر کے آپ کا قرضہ ادا کر دیں گے"...
اقراء اپنے دل میں امید لئے ہوئے بڑے بھائی دانش سے مدد کی درخواست کر رہی تھی
"اے ہے یہ کیا ہے اقراء تم اپنے بھائی جان کے سامنے اپنا رونا رو کر کیوں انہیں تنگ کر رہی ہو ابھی کل ہی انہوں نے میرے بھائی کو کار خریدنے کے لئے چار لاکھ روپئے دئے ہیں۔ ہمارے پاس کوئی پیڑ نہیں ہے پیسوں کا جو تمہیں توڑ کر دے دیں۔" بھابھی نے غصے سے چّلاتے ہوئے کہا
اقراء اداسی سے سر جھکائے دروازے کی طرف بڑھ ہی رہی تھی کہ بھائی جان پیٹ پر ہاتھ رکھ کر زور زور سے کراہنے لگے
درد ناقابلِ برداشت ہوگیا تو اسپتال جانا پڑا...
ڈاکتر نے معائنہ کرنے کے بعد کہا مسلسل علاج کے باوجود بھی ان کے گردے ٹھیک ہو نہیں پائے ہیں اب ان کے گردے کا ٹرانسپلانٹ کرنا ہی آخری علاج ہے۔
اسپتال میں دانش کے سسرالی رشتے دار بھی آ گیے... ٹرانسپلانٹ کا کہا تو سب نھ سر جھکا لیا
تبھی نرس نے آ کر کہا مبارک ہو ڈونر مل گیا ہے ابھی گردہ تبدیل کر دیا جائے گا...
روتی ہوئی بھابھی نے چونک کر سر اٹھایا.
اقراء کو سٹریچر پر آپریشن تھیٹر لیے جایا جا رہا تھا...
بھابھی دوڑ کر سٹریچر کے قریب گئیں اور کہا "اقراء تو نے بہت بڑی قربانی دے اخروی دولت کا سودا کر لیا." ...
✍️✍️✍️
اقراء اپنے دل میں امید لئے ہوئے بڑے بھائی دانش سے مدد کی درخواست کر رہی تھی
"اے ہے یہ کیا ہے اقراء تم اپنے بھائی جان کے سامنے اپنا رونا رو کر کیوں انہیں تنگ کر رہی ہو ابھی کل ہی انہوں نے میرے بھائی کو کار خریدنے کے لئے چار لاکھ روپئے دئے ہیں۔ ہمارے پاس کوئی پیڑ نہیں ہے پیسوں کا جو تمہیں توڑ کر دے دیں۔" بھابھی نے غصے سے چّلاتے ہوئے کہا
اقراء اداسی سے سر جھکائے دروازے کی طرف بڑھ ہی رہی تھی کہ بھائی جان پیٹ پر ہاتھ رکھ کر زور زور سے کراہنے لگے
درد ناقابلِ برداشت ہوگیا تو اسپتال جانا پڑا...
ڈاکتر نے معائنہ کرنے کے بعد کہا مسلسل علاج کے باوجود بھی ان کے گردے ٹھیک ہو نہیں پائے ہیں اب ان کے گردے کا ٹرانسپلانٹ کرنا ہی آخری علاج ہے۔
اسپتال میں دانش کے سسرالی رشتے دار بھی آ گیے... ٹرانسپلانٹ کا کہا تو سب نھ سر جھکا لیا
تبھی نرس نے آ کر کہا مبارک ہو ڈونر مل گیا ہے ابھی گردہ تبدیل کر دیا جائے گا...
روتی ہوئی بھابھی نے چونک کر سر اٹھایا.
اقراء کو سٹریچر پر آپریشن تھیٹر لیے جایا جا رہا تھا...
بھابھی دوڑ کر سٹریچر کے قریب گئیں اور کہا "اقراء تو نے بہت بڑی قربانی دے اخروی دولت کا سودا کر لیا." ...
✍️✍️✍️
0 Comments