انگریزی آرٹیکل ّدی یا دَ ٗکے تلفظ کی الجھن
✍️ خان حسنین عاقب
تھوڑی بہت انگریزی جاننے والے بھی یہ علم رکھتے ہیں کہ قواعد کے اعتبار سے لفظ The آرٹیکل کہلاتا ہے۔ انگریزی میں تین آرٹیکلس ہوتے ہیں؛ A, an, the ۔ ان تینوں میں A اور An غیر متعینہ یا indefinite ارٹیکلس کہتے ہیں جب کہ The کو متعینہ یا Definite آرٹیکل کہتے ہیں۔لیکن اس کا متبادل اردو، ہندی، مراٹھی یا کسی دیگر ہندوستانی زبان میں نہیں ملتا۔ اسی بات کو ’ڈنکن فاربس‘ Duncan Forbes نے بھی اپنی مشہور ڈکشنری’ہندوستانی اینڈ انگلش‘ میں لکھا ہے۔اس ڈکشنری کا پہلا نسخہ 1866 میں لندن سے شائع ہوا تھا۔ اس ڈکشنری کی جلد دوم ’انگریزی۔ہندوستانی‘ کے صفحہ نمبر 287 پر The کے تعلق سے یہ اندراج ملتا ہے۔The: This definite article does not, strictly speaking, exist in Hindustani.
یعنی ہندوستانی (اردو) زبان میں اس لفظ کے کوئی معنی موجود نہیں ہیں۔ یہ ساری باتیں آپ کو انگریزی گرامر کی تمام کتابوں میں مل جائیں گی۔ لیکن بہت سے طلبہ کو کچھ ایسی الجھنیں پیش آتی ہیں جن کا جواب کئی مرتبہ بہت آسان نہیں ہوتا۔ ایک الجھن تو یہی ہوتی ہے کہ ابتدائی جماعتوں کے طلبہ The کے معنی پوچھتے ہیں۔ اساتذہ اس لفظ کے معنی ایسے نہیں بتاسکتے جیسے دوسرے الفاظ کے معنی ہوتے ہیں۔ کیونکہ یہ لفظ اس وقت تک بے معنی ہوتا ہے جب تک یہ کسی دوسرے لفظ کے ساتھ نہ ہو۔ یعنی اگر کوئی طالبِ علم The کے معنی پوچھے تو ہم کیا کہیں گے؟ ہم یہی کہیں گے کہ یہ لفظ اکیلا ہوتو کوئی معنی نہیں دیتا اور اگر یہ کسی لفظ(یعنی ناؤن یا ایڈ جیکٹیو) کے ساتھ آئے تو یہ اس لفظ کو ایک خاص معنی دے گا لیکن یہ معنی بھی آزادانہ نہیں ہوں گے۔
ایک الجھن ایسی ہے جو بڑی جماعتوں کے طلبہ کو بھی پیش آتی ہے۔ یہ ہے اس لفظ کے تلفظ سے متعلق!
اس لفظ کا صحیح تلفظ کیا ہے؟
کیا ’دَ‘ اس کا صحیح تلفظ ہے؟
کیا ’دی‘ اس کا صحیح تلفظ ہے؟
کیا ’دَ‘ اور ’دی‘ دونوں بھی تلفظ صحیح ہیں؟
اگر دونوں تلفظ صحیح ہیں تو کیا دونوں میں کوئی فرق بھی ہے؟
آئیے، آج ہم ان تمام سوالات کے جوابات تلاش کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔
ڈنکن فاربس نے اپنی ڈکشنری میں اس کا تلفظ درج نہیں کیا ہے۔ کنسائز آکسفرڈ انگلش ڈکشنری، مطبوعہ ’آکسفرڈ یونیورسٹی پریس‘ میں بھی اس کا تلفظ درج نہیں کیا گیا ہے۔ جن ڈکشنریوں میں اس کا تلفظ درج ہے، ان میں بھی چند میں دونوں تلفظ درج ہیں۔ لیکن عمومی طور پر ہم اس کا تلفظ ’دَ‘ ادا کرتے ہیں۔ یعنی دال پر زبر لگاکر۔ مثلا ً:
دَ بُک، دَ ماسٹر، دَ روم، دَ بلیک فرائیڈے، دَ کمپیوٹر وغیرہ۔
لیکن یہاں ہمیں رُک کر ایک بات سمجھنی پڑے گی۔ اگر یہ لفظ یعنی The کسی ایسے لفظ سے پہلے آتا ہو جس کی شروعات کسی vowel کی آواز سے ہوتی ہو تو اس وقت ہم اس کا تلفظ ’دی‘ کریں گے۔ مثلاً :
’دی ایپل، دی آرینج، دی ایگ، دی آئس کریم، دی امبریلا، دی اینڈ، وغیرہ۔
اہم بات: کبھی کبھی یہ لفظ ’تاکیدی‘ Emphatic کیفیت میں بھی استعمال ہوتا ہے۔ یعنی اگر بولنے والا کسی بات پر زور دینا چاہتا ہے تو وہ انگریزی میں یوں بولے گا۔
I saw the film yesterday. (آئی سا دی فلم یسٹرڈے)
یعنی یہاں The film کے معنی This film یا That film بھی ہوسکتے ہیں کیونکہ بولنے والا (متکلم) یہاں فلم پر زور (تاکید) دے رہا ہے۔ ایسے استعمال کو Emphatic کہتے ہیں۔
چلتے چلتے:
کچھ لوگ آپ سے یہ بھی کہہ سکتے ہیں کہ اس لفظ کا فلاں تلفظ صحیح اور فلاں تلفظ غلط ہے یا یہ تلفظ گرامر کے اصول کے مطابق ہے۔ لیکن یہ یاد رکھیے کہ ایسا کچھ نہیں ہے۔ انگریزی گرامر کی کسی بھی کتاب میں ان اصولوں کو حتمی نہیں کہا گیا ہے۔ اکثر و بیشتر لوگ ’دَ‘ کی جگہ ’دی‘ بول جاتے ہیں اور ’دی‘ کی جگہ ’دَ‘ لیکن اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔ دونوں صورتوں میں متکلم کو غلط نہیں کہاجاسکتا۔ خصوصی طور پر بول چال کی زبان میں ایسا ہوتا ہے۔کیونکہ تلفظ کا تعلق بول چال سے ہی ہوتا ہے۔اسے flow of speech کا حصہ ہی کہاجاسکتا ہے۔


0 Comments