Ticker

6/recent/ticker-posts

رنگِ وفا (افسانچہ )✒️ نعیمہ جعفری پاشا

8️⃣
رنگِ وفا
افسانہ نِگار ✒️ نعیمہ جعفری پاشا
ایونٹ نمبر 54 💁🏻‍♂️💁🏻‍♀️ شریکِ حیات
کُل ہِند افسانہ نگار فورم
کی پیشکش
افسانچہ نمبر 8
زاہد علی خان سرسبز و شاداب بیلوں سے گھری بالکونی میں بیٹھے لگاتار صدر دروازے کی طرف نگراں تھے ۔سامنے تپائی پر ٹی کوزی سے ڈھکی دم دی ہوئی چائے اور لوازمات رکھے تھے۔
ساڑھے چھ بجے نرگس کی گاڑی پارکنگ میں داخل ہوئی۔ زاہد کو چائے پر اپنا منتظر دیکھ کر شرمندہ ہوگئیں ۔یوں تو وہ ساڑھے چار بجے دفتر سے گھر پہنچ جاتی تھیں لیکن آج زاہد کے لئے شادی کی تیسویں سالگرہ کا تحفہ خریدنے مال گئیں تو وہاں ایک پرانی سہیلی مل گئی اور زبردستی چائے پلادی۔
بالکونی میں قدم رکھتے ہی انہوں نے زاہد کی پیشانی چومتے ہوئے کہا،
’’اوہو جان ،آج بہت تھک گئی ہوں اور آپکے ہاتھ کی چائے پیے بغیر میری تکان نہیں اترتی ۔‘‘
زاہد پیالی میں چائے انڈیلتے ہوئے زیر لب مسکرائے ۔
انھیں یاد آیا چند سال ہوئے ۔ ریٹائرمنٹ سے پہلے ایک دن دفتر کے بعد ایک دوست زبر دستی ریستوران لے گیا تھا اور بصد اصرار کھانا منگا لیا ۔ ساڑھے نو بجے گھر پہنچے تو دیکھا نرگس کھانا سجائے میز پر سر رکھے سو رہی تھیں ۔وفور محبت اور احساس ندامت سے شرابور زاہد نے آواز لگائی،
’’ارے بھئی بیگم تم سورہی ہو اور یہاں بھوک کے مارے دم نکلا جارہا ہے ۔‘‘
نرگس نے سر اٹھایا اور ہلکی سی مسکراہٹ کے ساتھ ان کی رکابی میں ان کا پسندیدہ قورما نکالنے لگیں۔
✍️✍️✍️


Post a Comment

0 Comments