1️⃣5️⃣
پِیر پرائی
افسانہ نِگار ✒️ محمد علی صدیقی
ایونٹ نمبر 54 💁🏻♂️💁🏻♀️ شریکِ حیات
کُل ہِند افسانہ نگار فورم
کی پیشکش
افسانچہ نمبر 15
میں نے خاموشی سے کھانا ختم کیا۔"آپ ہاتھ دھو لیں۔ میں منے کو نہلانے جا رہی ہوں۔ اس نے پوٹی کر دی ہے۔" بیوی نے برتن اٹھاتے ہوئے کہا۔
میں اسے غور سے دیکھ رہا تھا۔ جب سے میکے سے آئی تھی مجھے کچھ نئی نئی سی لگ رہی تھی۔ میں اس کی ایک ایک حرکت بڑے غور سے دیکھ رہا تھا۔ کب اٹھتی ہے۔ کب ناشتہ تیار کرتی ہے۔ کب بچے کو نہلاتی ہے۔ کب کھانا بناتی ہے۔ کب کپڑے دھوتی ہے۔ کب بچے کو اسکول لے جاتی ہے۔ کب واپس آتی ہے۔ میں نے اسے پہلے کبھی اس طرح نہیں دیکھا تھا۔ وہ کافی دنوں بعد میکے گئی تھی اس لئے کچھ زیادہ ہی رک گئی تھی۔ کچھ دن ہوٹل کا کھانا کھایا لیکن پھر۔۔۔۔۔۔۔ ایک بار چولہے پر سبزی چڑھائی ہی تھی کہ ضروری کال آ گئی۔ بات ختم کر کے لوٹا تو۔۔۔۔۔۔۔
"دال میں نمک زیادہ تھا۔ آپ نے کچھ کہا بھی نہیں۔ پہلے تو چراغ پا ہو جاتے تھے۔ جب سے آئی ہوں دیکھ رہی ہوں خاموش خاموش سے ہیں۔ وہ تو جب میں نے کھایا تو پتا چلا۔" بیوی نے میرے کپڑے جو دھلنے کے لئے رکھے تھے اٹھاتے ہوئے کہا، "منا رونے لگا تھا۔ اسے چپ کرا کے واپس آئی تو یاد نہیں رہا کہ نمک ڈال چکی ہوں۔"
میں اسے مسکراتے ہوئے دیکھ رہا تھا لیکن اس کا دھیان کپڑوں کی طرف تھا۔ میں اسےبتانا چاہتا تھا کہ۔۔۔۔۔ لیکن اس سے پہلے کہ کچھ کہہ پاتا وہ کمرے سے جا چکی تھی۔
✍️✍️✍️
0 Comments