قربانی مبارک
(افسانچہ)
رونق جمال
گزری دو بقر عیدیں کورونا اور لاک ڈاؤن کے باعث پھیکی پھیکی تھی ۔اس لئے اس بار بقرعید پر خوب دھوم دھام تھی جانوروں کے بازاروں میں بے انتہا رونق تھی ۔میں بھی دو شاندار بکرے خرید لایا تھا۔عید کے روز قربانی سے فارغ ہو کر میں سارا گوشت کار میں رکھ کر ڈرائیو کے ہمراہ مسلمانوں کی غریب بستی میں غربا کا حصہ تقسیم کرنے کے مقصد سے جا پہنچا .گوشت کی تقسیم کی خبر پھیلتے ہی مرد ،عورتوں اور بچوں نے مجھے گھیر لیا۔میں نے تھوڑا تھوڑا گوشت تقسیم کرنا شروع کیا تو سارا گوشت ختم ہو گیا۔ میں خوش بھی تھا اور پریشان بھی کہ اب بیگم کو کیا جواب دوں گا !!گھر پہنچا ۔۔۔ بیگم نے خالی برتن دیکھےتو پوچھ بیٹھی
"اپنے حصے کا گوشت کہاں ہے ۔!؟"
"بیگم میں نے قربانی کا پورا گوشت غربا میں تقسیم کردیا ۔!!"
"سارا گوشت !!؟"
"ہاں بیگم۔۔۔ سارا گوشت!!"
"بہت اچھا کیا آپ نے حقداروں تک انکا حق پہنچا کر ۔۔۔ اللہ کو خوش کردیا ہے آپ نے ۔ایسی نیت اور فعل کو ہی قربانی کہتے ہیں۔۔۔ قربانی مبارک ہو۔۔ !!"
0 Comments