1️⃣8️⃣
قربانی
افسانہ نِگار ✒️ ام مسفرہ
ایونٹ 53 🕋 عید الاضحی اسپیشل
کل ہند افسانہ نِگار فورم
کی پیشکش
افسانچہ نمبر 18
گھر میں بچے اس لیے اداس تھے کہ اس بار بھی قربانی کا جانور نہیں آسکتا تھا کیونکہ گذشتہ کچھ مہینوں سے دادی کی صحت کے سلسلے میں اتنا خرچ ہورہا تھا کہ بچوں کے ابو عارف وعدہ کرنا کے باوجود قربانی کا جانور نہیں لاسکے تھے۔عارف کے گھر میں داخل ہوتے ہی ان کی اماں نے اپنے پاس بلایا اور ان کے ہاتھ اپنی سونے کی چین دے کر کہنے لگی
"جا قربانی کا جانور لے آ، بچے ہسنے کھیلنے لگے گے"
"اماں یہ کیسی بات کررہی ہے، یہ چین تو نانی کی نشانی ہے ۔ نانی کو تو دیکھنا بھی نصیب نہ ہوا تجھے کم از کم یہ نشانی تو رہنے دے تیرے پاس"
"چھوڑ وہ ساری باتیں تو جا جانور لے آ"
"اس سال نہیں اگلے سال قربانی کرلے گے"
"ہر سال یہی کہتا ہے۔ اس سال تو جمع بھی کیا تھا لیکن میری طبیعت۔۔"
"نہیں اماں۔ ایسا کچھ نہیں۔ تو زیادہ سوچا مت کر۔۔۔ بچوں یہاں آؤ۔ انشاءاللہ اگلے سال اپنا ایسا تگڑا جانور ہوگا..."
"نہیں نہیں" وہ ہاتھ ہلاتے بولی "جانور تو اسی سال آرہا"
عارف کے انکار کے باوجود کسی طرح اماں نے ضد کرکے قربانی کے مہمان کو گھر میں بلا ہی لیا اور گھر رونق سے بھر گیا۔ عید کے روز قربانی کا جانور ذبح ہوا تو قربانی کی اطلاع اور مبارکباد دینے بیگم عارف اماں کے پاس گئی۔ تب تک اماں جائے نماز پر ایک طرف لڑھک کر ہمیشہ کے لیے سوچکی تھی ۔ بیگم عارف کے ہاتھ سے ایک ڈبیا گری اور اس میں سے چین باہر نکل آئی اور کانوں میں اماں کے اس سوال کی گونج سنائی دینے لگی جو تین دن سے پوچھ رہی تھیں " صالحہ تیرے کنگن کہاں رکھ دی"
✍️✍️✍️
0 Comments