9️⃣
لاجواب
افسانہ نِگار ✒️ شجاع الدین شاہد
ایونٹ نمبر 54 💁🏻♀️💁🏻♂️ شریکِ حیات
کُل ہِند افسانہ نگار فورم
کی پیشکش
افسانچہ نمبر 9
اک عرصہ بعد دونوں سہیلیوں کی اچانک سرراہ ملاقات ہوگئی دونوں ایک دوسرے سے ٹوٹ کر ملیں۔نازیہ پوچھ بیٹھی ! کیسی ہو ثانیہ۔ازواجی زندگی کیسی گزر رہی ہے۔ سناہے تیرا شوہر خاندانی رئیس ہے ساری دنیا کی خوشیاں تیرے قدموں میں آگئی ہوگی؟
چند لمحے خاموشی کے بعد ثانیہ نے کہا ۔۔۔ہاں،
نازیہ نے محسوس کیا کہ وہ کچھ پریشان سی نظر آرہی ہے۔اس کی حالت کا بغور جائزہ لینے کے بعد نازیہ کو احساس ہوا کہ ثانیہ کے رخسار پر اک ہلکا سا نشان نظر آرہاہے
نازیہ گویا ہوئی؛؛ تمہارے رخسار پر یہ نشان کیسا؟
ثانیہ نے کہا۔،،چھوڑو یہ سب باتیں! زندگی میں دولت ہی سب کچھ نہیں ہوتی۔۔۔شوہر جب لاجواب ہوجاتا ہے تو وہ اپنی بیوی پر اپنا غصہ اتار دیتا ہے ----خیر چھوڑو یہ سب باتیں ۔تم کیسی ہو۔۔بڑی ہشاش بشاش نظر ارہی ہو۔راز کیاہے؟تمہارے شوہر کیا کرتے ہیں؟
نازیہ بولی،،
میرے شوہر اک ادیب ہیں۔دن بھر کی بھاگ دوڑ (اسٹرگل) کے بعد شام میں جب گھر لوٹتے ہیں تو میں ان کے خالی ہاتھوں کو نہیں ان کے چہرے کو دیکھ کر مسکرا دیتی ہوں۔
میں انھیں کبھی ،لاجواب ،نہیں ہونے دیتی۔۔۔۔۔۔بس۔۔
✍️✍️✍️
0 Comments