5️⃣
آنکھیں
افسانہ نِگار ✒️ رخسانہ نازنین
ایونٹ نمبر 54 💁🏻♂️💁🏻♀️ شریکِ حیات
کُل ہِند افسانہ نگار فورم
کی پیشکش
افسانچہ نمبر 5
باورچی خانے میں برتنوں کی کھڑ کھڑاہٹ سے میری آنکھ کھل گئی ۔ وہ جاگ گئی تھی ۔ حسب معمول میں چپ چاپ لیٹا رہا۔ خاگینہ کی خوشبو پھیلی پھر پراٹھوں کی مہک، لکڑی کے چولہے پر پانی گرم کرنے کا دیگچہ وہ پہلے ہی رکھ دیتی تھی. بالٹی میں پانی لئے میرے تخت کے پاس آکر مجھے آواز دیتی ۔"اٹھ جائیے، ناشتہ تیار ہے. منہ دھو لیجئے"
بیسن پاٹ میں منہ دھلوا کر تولیہ میرے ہاتھ میں تھماتی اور صفائی کے بعد دستر خوان بچھاتی۔ میں ناشتہ کرنے لگتا اور وہ اخبار سنانے لگتی۔ میں شوگر کے سبب بینائی کھو بیٹھا تھا اور اب اپنی شریک حیات کی آنکھوں سے ہی دنیا دیکھتا تھا۔!
✍️✍️✍️
0 Comments