Ticker

6/recent/ticker-posts

سعادت (افسانچہ)✒️ انور مِرزا

2️⃣0️⃣
سعادت
افسانہ نگار ✒️ انور مِرزا
ایونٹ 53 🕋 عیدالاضحی اسپیشل
کل ھِند افسانہ نِگار فورم
کی پیشکش
افسانچہ نمبر 20
’’قربانی، قربانی، قربانی...
ﷲ کو پیاری ہے قربانی...!‘‘
پتہ نہیں اِس نغمے کی لَے، تال میں کیا بات تھی کہ جب کبھی سُنائی دے جاتا...’قربان‘ خوشی سے جھوم اُٹھتا...
آج سُن کر ، اپنے بھائی سے بولا
’’رمضان...بھائی...
اِس سال قربانی میَں دوں گا...‘‘
’’نہیں...اگلے سال...تم ابھی چھوٹے ہو...‘‘
’’جاؤ! میَں تم سے بات نہیں کرتا...‘‘
قربان پہلے تو رمضان سے ناراض ہوا...
پھرخوشی سے اُچھلتا، کُودتا…
اپنے باپ ’ﷲ رکھا‘ کی طرف دوڑ گیا...
قربان، رمضان کی ماں کی ناگہانی موت سبب ﷲ رکھا پہلے ہی مغموم تھا...لنگڑاتا ہوا آگے آیا... چھوٹے بیٹے کو ڈانٹنے لگا...
’’ایسے اندھا دھُند مت بھاگا دوڑا کرو قربان...! خدانخواستہ کوئی حادثہ ہو گیا تو میری طرح تم بھی...‘‘
کہتے کہتے ﷲ رکھا رُک گیا...
دونوں بھائی بھی سنجیدہ، رنجیدہ ہوگئے...
ایک حادثے میں ﷲ رکھا کے تین دانت اور 
ٹانگ ٹوٹ گئی تھی...
’’میَں نہیں چاہتا کہ میری طرح تم بھی...قربانی کی سعادت سے محروم ہو جاؤ...تم دونوں کو اپنی ماں سے جلدی مِلنا ہے کہ نہیں...!‘‘
قربان ، رمضان کی آنکھیں بھیگ گئیں...
دونوں جذباتی ہو کر باپ کی گردن سے گردن رگڑنے لگے...
اُن کی سماعت میں وہ جملہ گونج رہا تھا...
جو اُن کی ماں کے اچانک انتقال کا سبب بنا...
’’بکرے کی ماں کب تک خیَر منائے گی!‘‘
✍️✍️✍️

Post a Comment

0 Comments