Ticker

6/recent/ticker-posts

فریاد (افسانچہ) ✒️صوفیہ شیریں

افسانہ نگار
ایونٹ نمبر 51
موضوع…
"فادرس ڈے"
Father's Day
فریاد
(افسانچہ)
✒️صوفیہ شیریں

"چودھری صاحب آپ کب تک ہڈی سے ہڈی ملاتے رہیں گے۔بس کریں اب۔ذات برادری کے چکر میں بیٹی کی شادی کی عمر نکلی جارہی ہے۔کوئی معقول سا رشتہ دیکھ کر انیسہ کو بیاہ دیں"
بیگم صاحبہ آنکھوں میں بیٹی کی ڈھلتی جوانی کا درد سمیٹے چودھری صاحب سے مخاطب تھیں۔
چودھری صاحب نے بڑی حسرت سے نظریں اٹھا کر حویلی کی خستہ دیواروں اور چھتوں کو دیکھا جو اگلی برسات میں ڈھے سکتی تھیں اور جن کی مرمت کی اجازت ان کی جیب نے عرصے سے نہیں دی تھی 
"ایک۔۔۔۔معقول۔۔۔۔۔ رشتہ۔۔۔۔"
 وہ ایک سرد آہ کھینچ کر بڑبڑائے۔اس سے پہلے کہ بیگم صاحبہ ان کی آنکھوں میں بے بسی کے آنسو دیکھ پاتیں وہ عشاء کی نماز پڑھنے اپنے حجرے میں چلے گئے۔
اگلی صبح انیسہ کا کہیں پتہ نہ تھا اتفاق سے ایک نیا ملازم بھی غائب تھا۔بستی میں خبر گشت کررہی تھی کہ صبح مسجد میں مولانا صاحب نے ایک جوڑے کا نکاح پڑھوایا ہے۔لوگ طرح طرح کی باتیں بنارہے تھےلیکن ایک باپ مصلیٰ بچھائے دوزانو بیٹھا گڑگڑا کر دعائیں مانگ رہا تھا
"یا اللہ تیرا شکر ہے تو نے ایک مجبور باپ کی فریاد سن لی۔ میری دعا ہے میری اولاد جہاں رہے خوش رہے۔"

Post a Comment

0 Comments