Ticker

6/recent/ticker-posts

ایک یاد ایک درس | نعیمہ جعفری

ایک یاد ایک درس
نعیمہ جعفری
22 مارچ، 1954 | دہلی، انڈیا

میرے ابامیاں۔ایک مثالی شخصیت، جو ایک شفیق باپ ہونے کے ساتھ انسانیت کی اعلیٰ قدروں کے امین تھے۔ایک واقعہ یاد آتا ہے۔میں پانچ سال کی تھی۔ایک مرتبہ گھر میں ان کے آفیس روم میں چلی گئی جہاں ڈھیروں سرکاری اسٹیشنری رکھی رہتی تھی۔اس زمانے ایک نئی پنسل آئی تھی جو ایک طرف سے سرخ اور دوسری طرف سے نیلی ہوتی تھی۔میں ایک پنسل اٹھاکر دیکھنے لگی۔ابامیاں کے پی اے نرنجن بابو نے پوچھا، بےبی پسند ہے آپ کو؟
 میں نے گردن ہلادی تو وہ بولے لے جائیے۔
میں خوشی خوشی پنسل لے کر نکل ہی رہی تھی کہ ابامیاں آگیے۔ میرے ہاتھ میں پنسل دیکھ کر ابرو کے اشارے سے پوچھا کہاں؟ میں نے نرنجن بابو کی طرف دیکھا۔نرنجن بابو بولے سر بےبی کو پسند تھی،
 میں نے دے دی۔
ابامیاں کی پیشانی پر بل پڑ گیے۔رسان میں بولے کل بےبی کو آفیس پسند آجائے گا تو پورا دفتر اٹھا کے دیدیجیے گا۔ نرنجن بابا اس کمرے میں سرکاری سامان ہے۔ پینسل تو پینسل میں پینسل کی شیونگ بھی لے جانے کی اجازت کسی کو نہیں دوں گا۔میں نے پینسل واپس رکھی اور بھاگ آئی۔اگلے دن اسکول سے آئی تو امی نے ایک پیکٹ دیا کہ تمہارے ابا نے بھجوایا ہے۔ کھول کر دیکھا چھ لال نیلی پینسلیں رکھی تھیں۔۔۔

Post a Comment

0 Comments