افسانہ نگار
ایونٹ نمبر 51
موضوع…
"فادرس ڈے"
Father's Day
فکر جنت
(افسانچہ)
✒️احمد کمال حشمی
شیخ انور علی دفتر سے گھر پہنچے تو رات کے آٹھ بج رھے تھے۔ انہوں نے دیکھا ان کا بیٹا شاہد اپنی ماں کے پاؤں دبا رہا تھا۔ ماں کہہ رہی تھی۔۔۔۔
"اب رہنے دے بیٹا۔ تُو تھک جائے گا"
"نہیں امی آپ بیمار ہیں۔مجھے آپ کی خدمت کرنی ہے۔ میں نے پڑھا ہے کہ ماں کے قدموں کے نیچے جنت ہے" شاہد کہہ رہا تھا۔ پھر جیسے ہی اس کی نظر شیخ انور علی پر پڑی وہ بول اٹھا۔۔۔۔۔
"پاپا! آپ کو پتا ہے نا آج صبح سے ہی امی کی طبیعت خراب ہے۔ آج آپ کو دفتر سے جلد لوٹ آنا چاہئے تھا مگر آپ آج ایک گھنٹہ مزید دیر سے گھر آئے۔ کہاں رک گئے تھے؟ "
شیخ انور علی نے ایک پھیکی مسکراہٹ سے شاہد کی طرف دیکھا۔ اسے شاید یاد نہیں تھا کہ اس کے اسکول کی بقایہ فیس بھرنے اور دیگر اخراجات پوری کرنے کے لئے انہوں نے کل ہی اپنی اسکوٹی بیچ دی تھی اور آج پرانی سائیکل چلاکر دفتر گئے تھے۔
"اب رہنے دے بیٹا۔ تُو تھک جائے گا"
"نہیں امی آپ بیمار ہیں۔مجھے آپ کی خدمت کرنی ہے۔ میں نے پڑھا ہے کہ ماں کے قدموں کے نیچے جنت ہے" شاہد کہہ رہا تھا۔ پھر جیسے ہی اس کی نظر شیخ انور علی پر پڑی وہ بول اٹھا۔۔۔۔۔
"پاپا! آپ کو پتا ہے نا آج صبح سے ہی امی کی طبیعت خراب ہے۔ آج آپ کو دفتر سے جلد لوٹ آنا چاہئے تھا مگر آپ آج ایک گھنٹہ مزید دیر سے گھر آئے۔ کہاں رک گئے تھے؟ "
شیخ انور علی نے ایک پھیکی مسکراہٹ سے شاہد کی طرف دیکھا۔ اسے شاید یاد نہیں تھا کہ اس کے اسکول کی بقایہ فیس بھرنے اور دیگر اخراجات پوری کرنے کے لئے انہوں نے کل ہی اپنی اسکوٹی بیچ دی تھی اور آج پرانی سائیکل چلاکر دفتر گئے تھے۔
0 Comments