شبِ قدر
✍️ رفیق عالمؔ
کاسودہ جلگاؤں
9960497506
یہ وہی فضلِ مولی شبِ قدر ہے
ہے ہزاروں مہینوں سے بہتر یہ شب
عاصِیوں کا سَہارا شبِ قدر ہے
تم نے جانا ہی کیا ہے! یہ کیا رات ہے
بس سمجھ لو کہ خوشیوں کی برسات ہے
اُمّتی کے لیے رب کی سوغات ہے
کتنا پیارا یہ تحفہ شبِ قدر ہے
حُکمِ رب سے ہیں جِبریل آئے ہُوئے
ہیں ملائک بھی تشریف لائے ہُوئے
ہر سُو رحمت کے بادل ہیں چھائے ہُوئے
خیرو برکت میں اعلٰی شبِ قدر ہے
غیب سے آرہی ہے سنو! یہ نِدا
آج مقبول ہوگی ہماری دُعا
رب کا وعدہ ہے سب کو کرے گا عطا
برکتوں کا اِشارہ شبِ قدر ہے
اِس میں ہوتے ہیں دوزخ سے آزاد لوگ
اِس میں ہوتے ہیں جنّت میں آباد لوگ
اِس میں کرتے ہیں رحمت کی فریاد لوگ
رحمتوں کا نظارہ شبِ قدر ہے
صِدق دل سے خدا کی عبادت کرو
اس میں مانگوں دعائیں، تلاوت کرو
نارِ دوزخ سے خود کی حفاظت کرو
مغفرت کا ہے عشرہ شبِ قدر ہے
کیا بتاؤں تمہیں اس کی کیا شان ہے
سورۂ قدر میں اس کی پہچان ہے
یہ ہمیں جو ملی رب کا احسان ہے
مصطفٰی کا یہ صدقہ شبِ قدر ہے
شب تو آتی رہے گی بہ فضلِ خدا
پھر ملے گی ہمیں یہ کسے ہے پتا
زندگی کا ہے عَالَمؔ بھروسہ ہی کیا
توبہ کرلو خدارا شبِ قدر ہے
0 Comments