✍️انیس کیفی
عید آئی ہے چلو، آؤ، منائیں خوشیاں
جو ہیں مجبور چلو! ان میں لُٹائیں خوشیاں
آج ماحول بھی ہے دیکھو! معطّر کتنا
رحمتِ رب سے ہر اک گھر ہے منّور کتنا
ہر طرف جشنِ بہاراں کا ہے منظر پیارا
چُوڑی، کنگنا، کسے آنچل، کسے دلبر پیارا
کس کو ہے ناز بہت اپنے حسیں ہونےپر
کوئی غمگین بہت اپنے مکیں کھونے پر
آج ماحول میں الفت کے سُریلے نغمے
درس دیتے ہیں محبت کے رسیلے نغمے
آؤ! مل جائیں گلے آج خوشی کا دن ہے
ہندو، مسلم، ہو کہ عیسائی سبھی کا دن ہے
آنکھیں آنکھوں سے ملائیں نہ یوں شرمائیں ہم
اور ہاتھوں میں رکھیں ہاتھ نہ گھبرائیں ہم
بھول جائیں سبھی شکوے کہ خوشی کادن ہے
اور لگ جائیں گلے سے کہ خوشی کا دن ہے
ساتھ ہرحال میں مل جل کے ہمیں ہیں رہنا
غم کے ٹوٹے جو پہاڑ ان کو خوشی سے سہنا
عید کادن ہےچلو! کیفی یہ ہم عہد کریں
اپنی کڑوی ہیں زبانیں تو ابھی شہد کریں
🏵️
0 Comments