عید کی خوشیاں
✍️ حُسین قریشی
بلڈانہ مہاراشٹر
ارے واہ!!! راحیل تمھارا لباس توبہت خوبصورت لگ رہا ہے۔ کہاں سے خریدے ہو۔ یہ قمیص اس پر جیکیٹ اور پھر ٹائی واہ!!!.... بہت اچھا اور دلکش ہے۔ پینٹ بھی میچینگ ہے۔" رخسانہ نے راحیل کے کپڑے دیکھکر اسکی تعریف کرنا شروع کی۔" یہ کپڑے میرے ماموں جان نے عید کے لئے بھیجے ہے۔۔۔۔۔ ناگپور سے۔۔۔۔ یہ ڈریس بہت مہنگا ہے۔۔۔۔ میرے ماموں جان نے بتایا کہ 'خاص عید کے لئے میرے پیارے بھانجے۔۔۔۔ راحیل کے لئے نئے شوروم سے خریدا ہوں۔' انکی پسند بہت اچھی ہے۔ " راحیل نے سر اونچا کرتے ہوئے خوشی سے کہا۔ تب ہی تو اتنا اچھا لگ رہا ہے۔" رخسانہ نے ٹائی کو پکڑتے ہوئے کہا۔ ہاں ۔۔۔۔ عید کے دن سب بچے اچھے اچھے ،قیمتی لباس پہنتے ہیں۔ لزیز پکوان کھاتے ہیں۔ شیر خورمہ اور سویّوں کا مزہ لیتے ہیں۔ عاقب نے اپنے دوستوں کو عید کے مزے کے بارے میں بتاتے ہوئے کہا۔
"ہاں!!۔۔۔۔ عاقب تم بالکل صحیح کہتے ہو۔ رمضان عید کی خوشیاں نرالی ہوتی ہیں۔ اس دن سبھی بچے اپنے دوستوں سے ملتے ہیں۔ انھیں عید کے تجربات مزے لے لے کر سناتے ہیں۔ ہم سب بے صبری سے عید کے دن کا انتظار کرتے ہیں۔" راحیل نے اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے خوشی سے کہا۔ جب میں نے میرے کپڑے دیکھا تو میں اسے پہننے کے لئے بہت بے قرار ہو رہا تھا۔ مجھ سے توانتظار ہی نہیں ہورہا تھا۔ کہ کب عید آتی اور میں یہ کپڑے پہن کر رخسانہ اور عاقب کو دِ کھاتا۔ پتہ ہے۔۔۔۔۔۔ میں نے چار بار کپڑے پہن ۔۔۔۔ پہن کر دیکھا۔۔۔۔۔۔ وہ ہنستے ہنستے بولا اور عاقب کے ہاتھ پرہاتھ مار کر تالی بجائی۔
"تم بالکل صحیح کہہ رہے ہو صرف کپڑے ہی نہیں کھانے پینے کی چیزوں کا بھی بہت مزہ آتا ہے۔ تمھیں پتہ ہے۔۔۔۔۔ راحیل میری امی نے چیکن بریانی اور مچھلی فرائے بنایا تھا۔ ساتھ ہی گلاب جامن اور شیر خورمہ ۔۔۔۔۔۔۔ سب بہت ٹیسٹی لگ رہا تھا۔" کھانے کی چیزوں کے ناموں سے ہمارے منہ میں پانی آرہا ہے۔ عاقب نے تھوک حلق سے نیچے لیتے ہوئے کہا۔ ہم نے بھی گھر پر سب کے ساتھ ملکر پارٹی کی تھی۔ دوپہر میں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ عاقب مسرت بھرے انداز میں کہنے لگا۔
"عید کے دن کی ایک اور اصلی مزیدار بات ہے۔" راحیل نے کہا۔ فوراً رخسانہ نے پوچھا۔ "وہ کیا ہے؟ ذرا۔۔۔۔۔۔۔ ہمیں بھی تو بتاؤ۔۔۔۔۔" تمھیں یاد نہیں ہے۔۔۔۔۔۔ مسکراتے ہوئے راحیل نے اپنی جیب سے روپے نکال کربتائے۔۔۔۔۔' یہ دیکھو!!!! ۔۔۔۔۔عیدی ۔۔۔۔۔۔ مجھے گھر میں سب سے ملی ہے۔ اب یہ دو۔ تین مہینے تک خرچ ہوتے رہے گے مطلب ۔۔۔۔۔ عید کا مزہ مہینوں تک باقی رہےگا۔" راحیل نے روپیوں سے کھیلتے ہوئے خوشی سے کہا۔ ارے!!!۔۔۔۔ ہاں ہم بھی عیدی کے بارے میں بتانا بھول گئے تھے۔ یہ دیکھو ہمارے پاس بھی کافی روپے جمع ہوگئے ہیں۔ عاقب اور رخسانہ بھی اپنے اپنے روپے بتائے۔
سچی!!!۔۔۔ عید ہمارے لئے بہت خوشیاں لےکر آتی ہے۔ کاش!!!۔۔۔۔ ہردن ہمارا عید ہوتا تو کتنا مزہ آتا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ رخسانہ کی بات پر سب ملکر ہنسنے لگے۔ عاقب نے کہا "اب گھر بھی چلو کافی دیر ہوچکی ہیں۔"
0 Comments