Ticker

6/recent/ticker-posts

میں بھی روزہ دار ✍️ انصار احمد معروفی

میں بھی روزہ دار
انصار احمد معروفی
✍️ انصار احمد معروفی

اے مرے ابو! اٹھادیں سحری کھانے کے لیے
برکتِ رمضان سے کچھ حصہ پانے کے لیے

میرے کتنے ساتھی کل اے ابو! روزہ دار تھے
بڑھ گئے وہ مجھ سے آگے، کیونکہ وہ ہشیار تھے

میرے بیٹے! غم نہ کر کل ہوگا روزہ دار تو
سحری کھانے کے لیے ہوجا بس اب تیار تو

تیرے دل میں جب تڑپ ہوگی تو اٹھ جائے گا خود
بس ذرا سی فکر ہوگی، سحری بھی کھالے گا خود

ابو! میں تیار ہوں کہ رات کو سوؤں نہیں
ورنہ ممکن ہے کہ سوجاوؤں تو پھر اٹھوں نہیں

بیٹے! تو سوجائے گا تو ہم جگادیں گے تجھے
سحری کھانے کے لیے ہم سب اٹھادیں گے تجھے

اے مرے بیٹے! اٹھو سحری کا ٹائم ہوگیا
رات کا پچھلا پہر ہے، نیند سے اٹھو ذرا

یہ سحر گاہی ہے رب سے مانگنے کا وقت ہے
نیک جو بندے ہیں ان کے جاگنے ٔکا وقت ہے

اے مری امی! جگایا کیوں ہے میٹھی نیند سے؟
رات کے پچھلے پہر کی اتنی اچھی نیند سے؟

کیا سہانا وقت ہے چلتی ہیں کیا پُروائیاں
مجھ کو لینے دیجیے کچھ نیند میں انگڑائیاں

اے مرے بیٹے! اسی میں سحری کھائی جاتی ہے
روزہ رکھنے کے لیے طاقت جٹائی جاتی ہے

برکتی کھانا ہے یہ آؤ چلو کھالو ذرا
کھاکے پھر اللہ سے مانگو دعاؤں پر دعا

یہ دعا کا وقت ہے ہوگی دعا اس میں قبول
مانگتے رہنا ہے رب سے نیک بندوں کا اصول

ٹھیک ہے امی! چلیں ہم کھالیں سحری شوق سے
پھر پڑھوں گا میں نمازیں ساری امی شوق سے

روزہ سب رکھوں گا میں اور صبر کرتا جاؤں گا
اجر کے وعدے کا دل میں شوق بھرتا جاؤں گا

🏵️



Post a Comment

1 Comments

  1. میں بھی روزہ دار ۔ نظم کی الفاظ ہند میں اشاعت پر بہت بہت شکریہ محترم ریحان کوثر صاحب ۔
    انصار احمد معروفی

    ReplyDelete