Ticker

6/recent/ticker-posts

غزل ✍️ شہروز خاور

ـــــــــ 🔘 غزل 🔘 ــــــــــ


آئینے کے سامنے آکر بیٹھ گئے

اپنی محفل آپ سجا کر بیٹھ گئے


کھڑکی سے بھی آس نہیں ہے اور اک ہم

دروازے پر دھیان لگا کر بیٹھ گئے


دریاؤں میں راہ بنانے والے لوگ

آنگن میں دیوار اٹھا کر بیٹھ گئے


جلنے میں مصروف ہیں اب بھی کئی چراغ

آپ ہوا کی بات میں آکر بیٹھ گئے !؟


چار جواری اور بھلا کرتے بھی کیا

اپنا اپنا داؤ لگا کر بیٹھ گئے


پھول کے خدوخال پہ سترہ باتیں کیں

اور تری تصویر بنا کر بیٹھ گئے

ـــــــــــ شہروز خاور ــــــــــــ

Post a Comment

0 Comments