Ticker

6/recent/ticker-posts

رمضان کی سیل (افسانچہ )✒️ ڈاکٹر فریدہ تبسّم

1️⃣4️⃣
رمضان کی سیل
افسانہ نِگار ✒️ ڈاکٹر فریدہ تبسّم
ایونٹ نمبر 49 مرحبا رمضان
کُل ہِند افسانہ نگار فورم
کی پیشکش
افسانچہ نمبر 14

اس کا بزنس مندہ تھا ۔وہ ہر سال اپنے بزنس میں ٹاپ لسٹ پر ہوتا تھا۔مگر لاک ڈاون نے سارے کام خراب کردیے۔
وہ اسی سوچ میں گم اپنی کمائی کو بڑھانے کی ترکیب کررہا تھا۔کل سے سیل کے دن شروع ہونے والے ہیں۔ آخری عشرہ۔۔۔ہاں آخری عشرےمیں خریدار بھی تو بڑھ جاتے ہیں۔ اس نے اپنی ترکیب کو عملی جامہ پہناتے ہوئے کپڑوں کی دکان کے بھروسہ مند ملازم سے کہا۔
"کریم۔۔۔!  "تم  نے سارے اسٹیکر نکال کر نئے اسٹیکر ڈبل ریٹ کے لگا دیے نا۔۔؟"
"جی بابو جی"کریم نے سر ہلاتے ہوئے کہا۔ 
ایک بات کہوں بابو جی۔ 
"ہاں ہاں کہو" 
"بابو جی۔۔۔ آج مولاناصاحب  نے جمعہ میں کہا کہ رمضان میں ایک کام کی ستر نیکیاں ایک حرف کے ستر نیکیاں ملتی ہیں۔ یہ مہینہ سیل کا ہے اس میں نیکیوں کی سیل ہوتی ہے۔وقت کو نیکی  بڑھانے میں لگانا "
"ہاں میں نے بھی سنا"
"مگر آپ توآخری عشرہ میں کپڑوں کی سیل ۔؟؟؟؟"   
"یہ بھی تو نیک کام ہی ہے نا کریم۔۔ لوگوں کو سیل سے فائدہ اٹھانے کا موقع دے رہے ہیں۔فائدہ ہی فائدہ" بابو جی نے اطمینان سے کہا۔ 
"مگر بابو جی۔۔۔! میری سمجھ میں نہیں ارہا'اس سیل سےفائدہ۔۔کونسا فائدہ۔۔۔؟؟؟ دنیا کہ آخرت۔۔۔؟؟؟"
بابو جی اس کی طرف حیرت سے دیکھنے لگے۔ 
بابو جی "لوگ سال بھر سیل نہیں لگاتے اور رمضان المبارک میں سیل لگاتے ہیں اور پیسہ کماتے ہیں کیا یہ رمضان کی سیل مطلب نیکیوں کی سیل سے زیادہ فائدہ مند ہے۔۔۔؟"
یہ سن کر بابو جی سے کچھ نہ بن پڑاورانہوں نے گھر کی راہ لی۔
دوسرے دن سیل کا بورڈ ہٹادیا گیا' دکان کے اوقات بھی مقرر کردیئے اور مناسب ریٹ میں کپڑے غریبوں کے لئے رکھ دیئے۔
صبح کریم دکان میں داخل ہوا تو پریشان ہوا۔متعجب نظروں سے دیکھتے ہوئے پوچھا:- 
"بابو جی یہ سب کیا ہے۔۔۔؟؟"
بابو جی نے کہا:-" یہ تبدیلی محض  "رمضان کی سیل" کے لئے ہے"
✍️✍️✍️

Post a Comment

0 Comments