Ticker

6/recent/ticker-posts

عبرت (افسانچہ) ✍️ منظور وقار

عبرت
(افسانچہ)
✍️ منظور وقار

”ارے رحمو!! آج تیری مٹن کی دکان پر بکرے کی ٹانگوں کے بجاے انسانی ٹانگوں کی ڈھیر نطر آرہی ہے؟ یہ ٹانگیں کہاں سے آئیں اور یہاں کیوں رکھی گی ہیں!!“
”صاحب!! یہ ٹانگیں ان علماؤں... ملاؤں... ملی قائدین... اور... حاسدین کی ہیں جو ایک دوسرے کے معاملات میں ٹانگیں اڑاتے تھے۔ ایک دوسرے کی ٹانگے کھنچتے تھے۔ ایک بے لوث خدمت گار نے ان لوگوں کی ٹانگیں کاٹ کاٹ کر یہاں رکھ دیا ہے.... تاکہ.... ان ٹانگوں کو دیکھ کر دیگر مسلمان عبرت حاصل کرسکیں..!!“
رحمو کی بات پوری ہوئی تو میں نے گھبرا کر میری اپنی ٹانگوں پر نظر ڈالی... تو... حیرت سے میری آنکھیں پھٹ پڑیں.... کیونکہ.... ان چند لمحوں میں میری ٹانگیں میرے بدن سے کٹ کر انسانی ٹانگوں کے ڈھیر میں شامل ہوچکی تھیں...!!

Post a Comment

0 Comments