Ticker

6/recent/ticker-posts

ننھے نمازی(افسانچہ ) ✒️ فرخندہ ضمیر

1️⃣2️⃣
ننھے نمازی
افسانہ نِگار ✒️ فرخندہ ضمیر
ایونٹ نمبر 49 مرحبا رمضان
کُل ہِند افسانہ نگار فورم
کی پیشکش
افسانچہ نمبر 12

رمضان المبارک کا مہینہ اور اس پر سورج کی تمازت۔  بقول میر انیس ۔۔۔
؃  بھن جاتا تھا جو گرجاتا تھا دانہ زمین پر 
نور صاحب جمّعہ کی نماز ادا کرنے مسجد آئے ۔وہاں چھوٹے چھوٹے بچوں کو دیکھکر انکا دل مسرور ہو گیا ۔ انھوں نے بچوں سے پوچھا ۔
"بیٹا روزہ ہے "   سبھی نے اثبات میں سر ہلایا۔ 
"اللہ کا شکرہے اسلام کا مستقبل روشن ہے" ۔انھوں نے دل میں خدا کا شکر ادا کیا ۔اور صف میں کھڑے ہو گئے ۔
کچھ ہی دیر میں کالونی کے ایک صاحب آئے اور وہ بچّوں کو صف میں سے اٹھا کر اوپر چھت پر بھگا نے لگے۔
"ارے صاحب آپ یہ کیا کر رہے ہیں ۔اوپر چھت پر بہت گرمی ہے ، بچہ روزدار ہیں "۔نور صاحب نے روکا۔
"یہاں آج بڑوں کے لئے ہی جگہ کم ہے تو بچّہ اوپر جاکر نماز پڑھیں ۔ ویسے بھی یہ شیطانی کرتے ہیں تو نماز میں خلل پڑتا ہے ۔ " ان صاحب کی ہاں میں ہاں کئ نمازیوں نے ملائ ۔
" نہیں بچہ ننھے پھول ہیں وہ اس شدّت کی گرمی میں کمھلا جائیں گے ۔ رہی بات شیطانی کی تو کون بچپن میں شیطانی نہیں کرتا ،لیکن یہ ہی وقت ہے انکی تربیت کا، ہم انکی  شفقت و محبت سے کردار سازی کریں گے ۔ اللہ اور اللہ کے رسولﷺان ننھے روزدار نمازیوں سے بہت خوش ہونگے ۔اگر ہم نے انھیں اپنی صفوں سےآج نکال دیا تو یہ صرف نام کے مسلمان ہونگے۔"
بچّوں کے مرجھائے  چہرے نور صاحب کے فیصلہ سے چمک گئے۔
✍️✍️✍️

Post a Comment

0 Comments