Ticker

6/recent/ticker-posts

غزل ✍️اصغر شمیم

غزل
✍️اصغر شمیم،کولکاتا

جس کو دیکھو وہی اکیلا ہے
آدمی آدمی کو روتا ہے

مارنے کا یہ کیا طریقہ ہے
زہر اس نے دیا جو میٹھا ہے

جس کو پتھر سمجھ رہا تھا میں
آج اس نے پلٹ کے دیکھا ہے

پیاس اپنی بجھائے گا کیسے
سوکھے دریا کے پاس بیٹھا ہے

زندگی کے لئے بنی دنیا
زندگی کو اداس دیکھا ہے

کیسے اس کو دکھاؤں میں اصغر
دل کے اندر بھی ایک رستہ ہے

🏵️

Post a Comment

0 Comments