Ticker

6/recent/ticker-posts

ماہِ صّیام کی آمد ✍️ سیدہ نوشاد بیگم محمود

ماہِ صّیام کی آمد
سیدہ نوشاد بیگم محمود
✍️ سیدہ نوشاد بیگم محمود
رابطہ:9867650210

بچو! ماہِ رمضان کی آمد عنقریب ہے۔ ماہِ رمضان کو ماہِ صیاّم بھی کہاجاتا ہے۔ صوم کا مطلب روز ہوتا ہے۔ صوم کی جمع صّیام ہے۔ یوں تو تمام مہینے اللہ کے بنائے ہوئے ہوتے ہیں لیکن اللہ تعالیٰ نے ماہِ رمضان کو خاص رحمتوں اور برکتوں کا مہینہ عطا کیا ہے۔ اس ماہ میں اللہ تعالیٰ کا خصوصی رحم و کرم کا نذول ہوتا ہے۔ معمولی معمولی باتوں اور نیکیوں پر کئی گنا ثواب عطا کرنے کا وعدہ اللہ نے کیا ہے۔ اللہ تعالیٰ کی خاص رحمت اپنے بندوں پر برستی ہے۔ انسان کے ایک فریضے کا ثواب ۷۰ ثواب کے برابر کردیا جاتا ہے۔ ایک روپیہ اگر آپ اللہ کی راہ میں خرچ کروگے تو ۷۰ روپیوں کے برابر آپ کو ثواب عطا کیاجائے گا۔ ہم گیارہ مہینے آخرت کا اتنا خیال نہیں کرتے لیکن ماہِ رمضان میں خاص روزے ، نماز عبادت اور خیرات وغیرہ کا اہتمام کرتے ہیں۔ دن رات اپنے ہی کاموں کی فکر میں مصروف رہتے ہیں۔ لیکن رمضان میں شیطان کو جکڑ دیاجاتا ہے اس لئے وہ ہمیں نہیں ورغلاتا۔
جنت کے آٹھوں دروازے کھول دئیے جاتے ہیں اور جہنم کا دروازہ بند کردیا جاتا ہے۔ راہِ خدا میں دیتے رہاکرو۔ اللہ آپ کا اعمال نامہ نیکیوں سے بھردے گا۔ اپنے آپ کو نیکی کی جانب راغب کرلو۔ سحری کے وقت بیدار ہوجایا کرو۔ وقت مقررہ پر سحری کرکے روزے کی نیت کرلینا افضل ہوتا ہے۔ ہر نماز کے بعد گناہوں کی معافی ضرور مانگ لیا کرو۔ کہیں انجانے میں کوئی گناہ ہوگئے ہوں تو۔ اس ماہ میں اللہ کی قربت حاصل ہوتی ہے۔ اس مقدس ماہ کا ہمیں بڑی عقیدت کے ساتھ استقبال کرنا چاہئیے۔
آپ نے سمجھ لیا کہ رمضان المبارک میںا تنی رحمتیں نازل ہوتی ہیں کہ یہ گناہوں کو دھودیتی ہے اور یہ مہینہ گناہوں کو جلادیتا ہے۔ رمضان کا مہینہ اتنا عظمت اور بابرکت ہوتا ہے کہ یہ اپنے بندوں کی غلطیوں کو معاف کردیتا ہے۔ یہ مہینہ تمام مہینوں کا سرتاج کہلاتا ہے۔ جو اس مبارک مہینے میں معافی مانگ لیتا ہے ہمیں معاف کردیتا ہے روح کی گندگی صاف ہوکر اس ماہ میں روح نکھر جاتی ہے۔ اس لئے ائے میرے پیارے بچو! اس ماہ میں آپ اپنے اُن دوستوں اور احباب کا خیال ضرور رکھو۔ جوکہ بے یارومددگار ہیں۔ اُنھیں اپنی سحری اور افطاری سے کچھ اشیاء ضرور فراہم کردیا کروتاکہ تمہاری طرح وہ بھی روزے کا ثواب حاصل کرسکیں۔ وہ بھوکے پیٹ رہنے نہ پائیں اُن کی امداد کرو۔ ابھی آپ نے پڑھا کہ اس کا اجر آپ کو خدا ستّر ہزار گنادے گا۔ تو ماہِ رمضان میں اور عید کے روز خصوصاً اُن کا خیال ضرور رکھو جن کے گھر کمائی کم ہو اور جن کا کوئی سہارا نہ ہو۔ اللہ دینے والے کا دل کھول کر مدد کرتا ہے۔ دینے کا ارادہ کرو۔ اللہ غیب سے آپ کی روزی میں برکت دے دے گا۔

Post a Comment

0 Comments