افسانچہ
کمائی
اقبال حسن آزاد
مسجد پر بھگوا جھنڈا لہرانے پر جب اسے پانچ سو روپے ملے تو وہ خوشی خوشی گھر کی جانب روانہ ہوا ۔آج بہت دنوں بعد کچھ آمدنی ہوئی تھی ۔لیکن گھر پہنچتے ہی اس کی ساری خوشی کافور ہو گئی ۔ماں کی طبیعت اچانک بگڑ گئی تھی اور بوڑھا باپ اس کے انتظار میں بیٹھا تھا کہ وہ آئے تو اپنی ماں کو ڈاکٹر کے پاس لے جائے اور اب وہ سوچ رہا تھا کہ ان پانچ سو روپیوں میں کیا کیا ہوگا ؟ڈاکٹر کی فیس ،دوا یا رکشے کا کرایہ؟
2 Comments
زیر نظرافسانچہ عصر کے شعلہ بارموضوع پر رقم ہواہے۔افسانچے کے بطن سے یہی روشنی پھوٹ رہی ہے کہ کسی کے دین ودھرم سے کھلواڑنہیں کرتاچاہے کیونکہ قددرت معاوضہ دینے میں دیر نہیں کرتی ہے۔
ReplyDeleteSahi hai
ReplyDelete