کٹھ پتلی
رخسانہ نازنین
بیدر، کرناٹک
"یہ سراسر ناانصافی ہوگی ۔ میں ایسا فیصلہ نہیں سنا سکتی ۔ میں بھی ایک عورت ہوں اور عورتوں کو بے پردہ نہیں دیکھ سکتی ۔ ! " وہ چیخ پڑی ۔
" چپ رہو ۔ تمہاری آنکھوں پر پٹی بندھی ہوئی ہے اسے بندھی ہوئی ہی رہنے دو۔ تمہیں وہی کرنا ہے جو ہم چاہتے ہیں۔ تم ہمارے ہاتھوں کٹھ پتلی بن چکی ہو۔ اور کٹھ پتلی کو احتجاج کرنے کا کوئی حق نہیں!"
وہ سب اپنی فتح پر مسکرا رہے تھے اور انصاف کی دیوی کی آنکھوں میں آنسو لرز رہے تھے۔
0 Comments