Ticker

6/recent/ticker-posts

پردہ | عامر آر رچھبنیا

پردہ
عامر آر رچھبنیا


گذشتہ چند دنوں سے اکیلے وہ حجاب کے حق میں آواز بلند کرتے ہوئے تقریباً تھک سی گئی تھی۔ نہ کلاس کے مسلم لڑکوں کی اسے حمایت حاصل تھی' نہ ہی کوئی مسلم اساتذہ اس کا ساتھ دے رہے تھے۔
کالج سے آتے ہی اس نے برقعہ ایک طرف پھینکتے ہوئے امی سے کہا' " آج' آپ اسے جلا ہی دیجئے۔ اب اس کی کوئی ضرورت نہیں رہی۔۔ "
کتاب سے نظر ہٹاتے ہوئے ابو نے کہا' بیٹے مسکان' کیا ہوا میری بچی؟
"بابا' جب سارے مرد ہی عورت بن گئے ہیں' تو پھر کس سے پردہ اور کیسا حجاب؟"

Post a Comment

0 Comments