وقتِ عمل ہے جاگ ذرا
علم و ہنر سے نام کما
محنت کے بل بوتے پر
چاند پہ اپنے قدم جما
دنیا سے امید نہ رکھ
خود اپنی تقدیر بنا
چھوڑ برائی کر توبہ
اچھائی کی بزم سجا
باندھ کمر پھر کوشش کر
بیٹھ کے یوں نہ اشک بہا
مشکل میں آئیں گے کام
رشتوں کو مضبوط بنا
سورج بن کے ہر جانب
تاریکی کے نقش مٹا
بھٹکے ہوئے ہر راہی کو
سیدھی سچی راہ دکھا
٭٭٭
0 Comments