"اب تم بھی حجاب پہن کر کالج جاؤ۔" ماں نے سیاہ رنگ کا ایک حجاب بڑھاتے ہوئے بیٹی سے کہا۔
"پہلے تو نہیں گئی، مگر اب کیوں امی؟ " بیٹی نے اعتراض کیا۔
"آج کل تم کچھ زیادہ ہی کاؤنٹر سوال کرنے لگی ہو۔ "ماں نے ناراضگی کا اظہار کیا۔
"اب ماحول بدل گیا ہے، حجاب والی لڑکیوں کو سبھی لوگ گھورتے ہیں۔ میں نہیں چاہتی جو اُس لڑکی کے ساتھ ہوا ہے میرے ساتھ بھی ہو۔" حجاب کو فرش پر پھینکتے ہوئے بیٹی نے عدم آمادگی کا اظہار کیا۔
فرش پر پڑے حجاب کو اٹھاتے ہوئے ماں نے زیر لب اپنی بے بسی کا اظہار کیا۔" اس باولی کو کون سمجھائے کہ اس کی شادی کے لیے کم سے کم پانچ لاکھ روپے کا انتظام کرنا ہے۔ "
٭٭٭
0 Comments