Ticker

6/recent/ticker-posts

یہ سال بھی اُداس رہا | رخسانہ نازنین

یہ سال بھی اُداس رہا۔۔۔۔
رخسانہ نازنین 
بیدر 
کرناٹک
وقت کا پہیہ گردش کرتا رہتا ہے۔ شب وروز کا سفر جاری ہے۔ وقت کی تیز رفتاری میں اضافہ ہی ہوتا جارہا ہے۔ پلک جھپکتے ہی سال گزر گیا۔ یوں لگ رہا ہے جیسے کل ہی کی بات ہے جب2020 کی قیامت خیزیاں دیکھنے کے بعد جوش وخروش، امیدوں، آرزوؤں اور دعاؤں کے ساتھ نئے سال کی مبارکبادیوں کے دور چلے تھے۔ مگر۔۔۔۔ 
" یہ سال بھی اداس رہا، روٹھ کر گیا 
کے مصداق اس سال نے تو بہت کچھ چھین لیا۔ ہم نے بے شمار اپنوں کو کھویا، کورونا کی دوسری لہر نے وہ تباہی مچائی کہ لاکھوں گھر اجڑ گئے۔ اس لہر نے نوجوانوں کو نگل لیا۔ کئی نوبیاہتا دلہنوں کا سہاگ اجڑ گیا، ہزاروں بچے یتیم ہوگئے، نوجوان بیٹوں کو ضعیف والدین نے سپرد خاک کیا۔ ممتاز اور معروف دینی اور ادبی شخصیتوں نے داعی اجل کو لبیک کہا۔ ایک طرف وباء کا قہر اور دوسری طرف مفاد پرستوں کی سازشیں اور موقع سے فائدہ اٹھانے والے کم ظرفوں کی چالیں، دولت کا لالچ اور اقتدار کی ہوس عروج پر رہی۔ اسپتالوں میں ہوئے اسکینڈلس، آکسیجن، بیڈ، انجکشن کے لئے ہوئی دھاندلیاں۔۔۔۔۔ لاک ڈاؤن کے ستم، پولیس کے مظالم، بھوک اور بے روزگاری۔۔۔۔ ان حالات میں جبکہ عوام کو مددکی ضرورت تھی۔ ان پر مہنگائی کی مار پڑی۔ گیس، پٹرول، ڈیزل کے علاوہ اجناس، خوردنی تیل، دالوں، ترکاریوں بالخصوص ٹماٹر اور پیاز کی بڑھتی قیمتوں نے عام آدمی کا جینا دوبھر کردیا۔ دوسری طرف زعفرانی سیاست سازشوں میں مصروف رہی بلکہ اسے وہ عروج حاصل ہوا جس نے نفرت، تعصب اور فرقہ پرستی کے پچھلے سارے ریکارڈ توڑ دئیے. ماب لانچنگ کے درد ناک واقعات، لوجہاد کے جھوٹے مقدمات، کسان مخالف بل پر کسانوں کا پرزور احتجاج، دستور ہند کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بل کی پیشکشی، گاؤ رکھشکوں کی دہشت گردی، ترقی کے کھوکھلے نعرے، گودی میڈیا کی زہر افشانیاں۔۔۔۔۔۔ اور نہ جانے کیا کیا اس سال میں دیکھ لیا۔
ایک بار پھر اومیکرون کے خوف کے بادل چھارہے ہیں، اللہ رب العزت ہی جانتا ہے کہ یہ واقعی ایک خطرناک وباء ہے یا عالمی سازش مگر جان سولی پہ لٹک رہی ہے۔ حالات معمول پر آگئے تھے۔ اسکول، کالج کھلنے سے بچوں کا باقاعدہ تعلیمی سلسلہ شروع ہوگیا تھا مگر اومیکرون نامی مصیبت نازل ہونے کی خبریں روز بہ روز بڑھتی ہی جارہی ہیں۔ 
مایوسی کفر ہے۔ حالات چاہے جتنے بھی مایوس کن ہوں ہمیں امید کی شمع جلائے رکھنی ہے۔ یہی ایمان کا تقاضا ہے۔ اسلئے نئے سال کے آغاز پر دل سے یہی دعائیں نکل رہی ہیں کہ 
"اللہ کرے یہ نیا سال ہمارے لئے امن وامان، سلامتی اور خوشحالی کا پیام لائے۔ اس اومیکرون سے نجات دے۔ اپنے گناہگار بندوں پر رحم کرے اور انکی زندگی بخش دے انہیں صحت وعافیت سے رکھے۔ انکی جان ومال، عزت وآبرو کی حفاظت کرے، سازشوں کو ناکام کرے، انکی غیبی مدد فرمائے۔ 
آمین ثم آمین 


Post a Comment

0 Comments