Ticker

6/recent/ticker-posts

بیک ٹو فیوچر... !(افسانچہ ) ✒️ انور مِرزا

بیک ٹو فیوچر... !
افسانہ نِگار ✒️ انور مِرزا
ایونٹ نمبر 37 👽 ھارر/سائنس فِکشن
کُل ہِند افسانہ نگار فورم
کی پیشکش
افسانچہ نمبر 2
سائنس فِکشن
سال 2521ء
رب العالمین کی کائنات میں...
’برِٹانیکا‘ کی محبت مجھے سُرخ سیّارے مریخ کے مصنوعی نظامِ حیات تک لے آئی تھی... نئی شریکِ حیات کے ساتھ میَں چیَن کی بانسری بجا رہا تھا...
اچانک خاکی سیّارے سے پیغام آیا کہ ’اُردو‘ گُمشدہ ہوگئی... تمام رابطے منقطع ہوچکے ہیں...
چاند اور مریخ پر گھر خریدنے جیسی یہ کوئی عام خبر نہیں تھی کہ میری بانسری پر ’نیرو‘ برانڈ کی مُہر لگ جاتی... یہ میری بیٹی کا معاملہ تھا...!
مریخ پر دو چاند ہیں... ایک گِرتا ہوا سا محسوس ہوا...
’’میَں ’اُردو‘ کی تلاش میں جا رہا ہوں...‘‘
’’کیا اُردو مشکل میں ہے... ؟‘‘
’’ہاں... وہ رابطے میں نہیں... اُس کی گُمشدگی کا پیغام آیا ہے... ‘‘
’’اوہ...سوری...بٹ...ریڈ پلانیٹ طوفان کی زد میں ہے...‘‘
برِٹانیکا نے وارنِنگ دی...’’ ٹیلی پورٹنگ ڈی فیکلٹ ہے...چلے گئے تو شاید واپس نہ آسکو...‘‘
’’دُنیا کی کوئی شئے ’اُردو‘ سے زیادہ بیش قیمت نہیں... مجھے ’ارتھ‘ پر ٹیلی پورٹ کرو برِٹانیکا... ابھی...رائٹ ناؤ...!‘‘
وقت اور بِرٹانیکا نے حیرت سے ایک ساتھ پلکیں جھپکائیں...
میں سُرخ سیّارے سے غائب ہوکر، خاکی سیّارے پر اپنے غریب خانے میں نمودار ہوا...
’’ابّا... ابّا جان!‘‘
مجھے دیکھتے ہی اُردو دوڑتی ہوئی آکر
گلے لگ گئی...
’’تم ... ! تم ٹھیک ہو ’اُردو‘... ؟‘‘
’’آپ کی بیٹی تو ہمیشہ سے ٹھیک ہی ہے... !‘‘
’’پھر رابطہ منقطع ہونے اور گُمشدگی کا وہ پیغام... ؟‘‘
’’وہ تو آپ کو بُلانے کیلئے تھا... ‘‘
’’جھوٹ بولنا کِس نے سِکھایا...؟‘‘
’’مورخوں نے...!‘‘
ہم دونوں کے قہقہے گونج اُٹھے...
’’آج میرا جنم دِن ہے... یومِ اُردو... آپ کے بغیر ہم یہ جشن نہیں منا سکتے...مزید یہ کہ... آپ کو ایک تحفہ... ایک سرپرائز بھی دینا تھا...‘‘
اُسی لمحہ... میری پہلی محبت... پہلی بیوی... آنکھوں میں اشک اور لبوں پر تبسّم لئے سامنے آگئی...
میرے لئے واقعی یہ سرپرائز تھا...
’’ریختہ... ! تم زندہ ہو...؟‘‘
ریختہ جذباتی ہو کر مجھ سے لِپٹ گئی...
میَں نے قلبی سکون محسوس کیا... آج واقعی یومِ اُردو ہے...
’’اِک چاند آسماں پہ ہے... اِک میرے پاس ہے... !‘‘
سُرخ سیّارے کا دوسرا چاند گِر گیا...
میَں نے پیغام ٹائپ کیا...
’’تم نے ٹھیک ہی کہا تھا برِٹانیکا... اب میَں واپس نہیں آسکوں گا...
اُردو مِل گئی... زندہ ہے ... !‘‘
✍️✍️✍️

Post a Comment

0 Comments