Ticker

6/recent/ticker-posts

غزل: خلوتیں بیچ کے محفل کو خریدا جائے ✍️ مدحت الاختر

غزل
✍️ مدحت الاختر
🍁
خلوتیں بیچ کے محفل کو خریدا جائے
اب تو آنکھوں سے یہ اندھیر نہ دیکھا جائے

میں ترانقشِ قدم ہوں یہ بجا ہے لیکن
میری حسرت ہے مجھے اور سنوارا جائے

تیرا مذہب ہی ہنسانا ہے تو اے بادِصبا
میں بھی غنچہ ہوں مجھے کیوں نہ ہنسایا جائے

ہم نے اس دل کو سنبھالا ہے یہ ہم سے پوچھو
کیسے گرتی ہوئی دیوار کو روکا جائے

جتنے شیشے ہیں وہ طاقوں میں اٹھاکر رکھدو
جتنے پتھر ہیں انہیں جام میں ڈھالا جائے
🍁

Post a Comment

0 Comments