Ticker

6/recent/ticker-posts

کتاب ’’افسانچے کا فن‘‘ افسانچے کی مقبولیت اور پیش رفت میں ایک گراں قدر اضافہ ✍️ ڈاکٹر عظیم راہی (اورنگ آباد، مہاراشٹر)

کتاب ’’افسانچے کا فن‘‘ افسانچے کی مقبولیت اور پیش رفت میں ایک گراں قدر اضافہ
✍️ ڈاکٹر عظیم راہی (اورنگ آباد، مہاراشٹر)
کتاب ’’افسانچے کا فن‘‘ افسانچے کی مقبولیت اور پیش رفت میں ایک گراں قدر اضافہ ✍️ ڈاکٹر عظیم راہی (اورنگ آباد، مہاراشٹر)

محمد علیم اسماعیل کی مرتب کردہ تازہ کتاب ’’افسانچے کا فن‘‘، افسانچے کے فن پر اپنی نوعیت کی پہلی کتاب ہے جو متوجہ کرتی ہے۔ اس اعتبار سے یہ کتاب کافی اہمیت کی حامل ہے۔ اس کتاب میں محمد علیم اسماعیل نے افسانچے کے فن پر مختلف مشاہیرِ قلم کے مضامین شامل کیے ہیں۔ یہ مضامین اردو افسانچے کے فن کی باریکیوں کو سمجھاتے ہوئے افسانچے کی صورتحال کا ایک اچھا جائزہ پیش کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ اس کتاب میں مختلف اہلِ قلم کے تاثرات بھی شامل کیے گئے ہیں جو افسانچے کی تکنیک کے متعلق مختلف نظریات سامنے لاتے ہیں۔
کتاب میں شامل محمد علیم اسماعیل کا مقدمہ بڑی اہمیت کا حامل ہے، یہ مقدمہ تقریباً 31 صفات پر مشتمل ہے۔ جس میں اردو افسانچے کی صورتحال اور اس کے مسائل، افسانچے کا فن اور اس کی تکنیک، افسانچے کے موضوعات اور اس کے خدوخال کے تعلق سے تمام ضروری باتوں کا احاطہ کر لیا گیا ہے۔ یہ مقدمہ بہت ساری غلط فہمیوں کا ازالہ بھی کرتا ہے۔ افسانچے کی مقبولیت اور پیش رفت میں اس کتاب کو ایک گراں قدر اضافہ کہا جا سکتا ہے۔
کتاب میں محمد علیم اسماعیل نے ‘‘چند منتخب افسانچے‘‘ کے عنوان سے افسانچوں کا جو انتخاب پیش کیا ہے، اس میں بہت اچھے افسانچے شامل کیے گئے ہیں۔ اس انتخاب میں سینئر افسانچہ نگاروں کے ساتھ ساتھ نئے افسانچہ نگاروں کو شامل کیا گیا ہے۔ نئے افسانچہ نگار جو اچھے افسانچے لکھ رہے ہیں، ان کے افسانچے پسند بھی کیے جارہے ہیں اور وہ اس میدان میں مقبولیت بھی حاصل کر رہے ہیں، ان تمام قلم کاروں کے افسانچے اس کتاب میں شامل ہیں۔ مجموعی اعتبار سے یہ کتاب افسانچے کے فن پر ایک اچھی کاوش ہے۔
افسانچے کو لے کر آج کل بڑی بحث چھڑی ہوئی ہے، مختلف لوگوں کی مختلف آراء ہیں۔ افسانچے کی حمایت میں اور مخالفت میں باتیں ہوتی رہتی ہیں۔ اکیسویں صدی میں اردو افسانچے کا فن اور صورتحال پر یہ ایک بہترین کتاب ہے جو ہم کو متوجہ کرتی ہے اور بحث کی دعوت بھی دیتی ہے۔ میں سمجھتا ہوں کہ محمد علیم اسماعیل کی یہ ایک کامیاب کوشش ہے جسے ضرور سراہا جانا چاہیے۔

Post a Comment

0 Comments