1️⃣7️⃣
حکم نامہ
افسانہ نِگار ✒️ اقبال نیازی
ایونٹ نمبر 26 🧑🏫 ٹیچر/معلّم
سیکنڈ راؤنڈ
افسانہ نگار
واٹس ایپ گروپ کی پیشکش
افسانچہ نمبر 17
حکم نامہ
افسانہ نِگار ✒️ اقبال نیازی
ایونٹ نمبر 26 🧑🏫 ٹیچر/معلّم
سیکنڈ راؤنڈ
افسانہ نگار
واٹس ایپ گروپ کی پیشکش
افسانچہ نمبر 17
سرکار نے تین روز کے لیے شراب کی دکانیں کھولنے کی اجازت دے دی۔اور لوگ ٹوٹ پڑے۔ایک ہجوم ہر دکان کے باہر نظر آنے لگا۔لمبی قطاریں لگ گئیں۔ شراب کی خریداری کے لیے صرف مرد نہیں بلکہ عورتیں، جوان لڑکیاں بھی چلچلاتی دھوپ میں دھکّا مكي کھاتے کھڑی تھیں۔ پرشاسن سے بھیڑ کنٹرول نہیں ہو رہی تھی۔۔۔
اور پھر ایک عجیب فرمان جاری ہوا۔
لوگوں کی بھیڑ کو کنٹرول کرنے کے لیے ضلع پرشاسن نے گھر میں بیٹھے ٹیچرز اور پروفیسرز کی ڈیوٹی لگا دی۔
’’اُنہیں گھر بیٹھے تنخواہ مِل رہی ہے ایک سال سے، اُنہیں یہ ذمےداری دو کہ وہ بھیڑ کو کنٹرول کریں،اور ڈسپلن دیکھیں۔ویسے بھی ٹیچروں سے اچّھا ڈسپلن اور کون دیکھ سکتا ہے؟‘‘
ضلع ادھیکاری نے مسکرا کر سرکاری کرمچاریوں کو دیکھا، وہ بے ڈھنگے پن سے ہنسے اور کلکٹر نےحکم نامہ پر دستخط کر دیے۔۔۔
دوسرے دن سے ٹیچرز بہت بوجھل دل کے ساتھ شراب کی دکانوں کے باہر لگی طویل قطاروں کو کنٹرول کرنے پہونچے تو کئی شاگردوں کو قطار میں کھڑا دیکھا۔وہ شرم سے گڑھ گئے اپنی ہی تعلیمات کی زمین میں،انہوں نے جیب سے ماسک نکالا اور اپنا چہرہ چھپا لیا۔اب اُنہیں اطمینان تھا کہ اُن کے شاگرد اُنہیں نہیں پہچان پائیں گے۔ ۔۔وہ سب کو شراب لینے کے لئے فاصلے پر کھڑے رہنے کی ہدایت دینے لگے۔
شاگردوں نے مسکرا کر اپنے استادوں کو دیکھا ،وہ اُنہیں پہچان گئے تھے۔۔۔اور
اُن کے چہرے ماسک سے عاری تھے۔
✍️✍️✍️
2 Comments
kya baat hai.bohot khoob.haqiqat per mabni..talkh afsancha.
ReplyDeleteBahot khoob .....asateza ke liye isse zyada aazmaish aur kya hogi
ReplyDelete