دکن کے ادبی جلسوں میں گرجنے والی آواز خاموش ہوگئی۔۔انا للہ و انا الیہ راجعون
پروفیسر فاطمہ بیگم پروین سابق صدر شعبہ اردو جامعہ عثمانیہ کا انتقال پُر ملال۔
محترمہ 30 ڈسمبر 1953 کو حیدرآباد میں پیداہوئیں۔۔عثمانیہ سے ایم اے میں امتیازی کامیابی کے ساتھ دوگولڈ میڈل حاصل کیئے۔عثمانیہ سے ہی آپ نے پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی۔۔ مختلف کالجس میں تدریسی خدمات کے بعد جامعہ عثمانیہ سے منسلک ہوئیں اور صدر شعبہ کے عہدہ پرفائزہوئیں۔۔17سال آپ نے جامعہ عثمانیہ میں خدمات انجام دیں۔۔قومی اور بین الاقوامی سمیناروں میں بے شمارمقالے پیش کیئے۔۔اخترانصاری کی شاعری، زاویہ نگاہ اور دکنی ادب کامطالعہ آپ کی مشہور کتابیں ہیں۔۔ ہندی اور تلگو کی کتابوں کا بھی آپ نے اردومیں ترجمہ کیا۔۔متحدہ آندھراپردیش اور بنگال اردواکیڈیمی نے آپ کوایوارڈ سے نوازا۔۔ موجودہ دور کی حیدرآباددکن کی سب سے عظیم خاتون مقریرہ تھیں۔ حیدرآباد میں منعقد ہونے والے ہرادبی اجلاس کی صدارت آپ فرماتی تھیں۔معلوماتی اور اہم نکات پر آپ کی طویل تقریر ہوتی تھی۔۔وہ کہتی تھیں جب بھی تقریرہو مکمل ہوناچاہئے۔چندلفظوں کی بات ادھوری رہتی ہے۔۔۔۔ کئی کتابوں پرپیش لفظ آپ نے تحریرفرمایاتھا۔۔۔۔ کورونا وباء کی وجہ سے آن لائن منعقد ہونے والے ویبنارس میں بھی آپ کاصدارتی خطاب ہوتاتھا اوروہ وہاں بھی طویل اور پرجوش تقریرفرماتی تھیں۔۔۔۔ جب بھی کوئی آن لائن پروگرام آپ کارہتا مجھے یاد فرماتی تھیں۔۔پروگرام کے آخری تک میں ان کے گھرپرہی رہتاکیوں کہ وہ سوشیل میڈیاوغیرہ استعمال نہیں کرتی تھیں۔۔ ہمیشہ عیدکے موقع پرعیدی دیتی تھیں ۔۔۔ آپ کے کئی مضامین اورمقالوں کی ٹائپنگ کاشرف مجھے حاصل ہے۔۔ڈاکٹرحمیرہ سعید صاحبہ صدرشعبہ اردو سنگاریڈی ڈگری کو بہت عزیز رکھتی تھیں۔۔۔محرم میں بھی پرجوش آن لائن خطابات ہوتے تھے۔۔واقعہ کربلا پرآپ کی غمگین ہوجاتی تھیں۔۔۔۔ سالارجنگ میوزیم میں نہج البلاغی سوسائٹی کی جانب سے منعقدہ جلسہ میں بھی آپ کاخطاب معلوماتی ہوتاتھا۔۔اور وہی اکیلے سالوں سے تمام مرد حضرات کے درمیان خواتین کی نمائندگی کرتےہوئی دیکھی جاتی تھیں۔آپ کو بلبل دکن کاخطاب اردو ہال میں دیاگیا تھا۔۔اس وقت اردو کے تمام سینئر اساتذہ اورطلبہ کی کثیر تعداد موجود تھیں۔۔وہ کہتی تھی جو استاد اپنے طلبہ سے جڑا نہ رہے۔۔وہ حقیقی استاد نہیں۔۔موجودہ دور کے اردوکے تقریباسبھی اسکالرس آپ سے جڑے رہتے تھے۔۔۔وہ ہرکسی کی مدد کرتی تھیں۔۔آخری وقت تک اردو کی ادبی خدمات کرتی رہیں۔ اللہ مرحومہ کوجنت الفردوس میں اعلی مقام عطاکرے۔۔
محسن خان۔حیدرآباد۔۔9397994441
0 Comments