3️⃣
نوجوان
افسانہ نِگار ✒️ ڈاکٹر یاسمین اختر
(بھاگلپور)
ایونٹ نمبر 26 👩🏫 ٹیچر/معلّم
افسانہ نگار
واٹس ایپ گروپ کی پیشکش
افسانچہ نمبر 3
نوجوان
افسانہ نِگار ✒️ ڈاکٹر یاسمین اختر
(بھاگلپور)
ایونٹ نمبر 26 👩🏫 ٹیچر/معلّم
افسانہ نگار
واٹس ایپ گروپ کی پیشکش
افسانچہ نمبر 3
فیصل لکھنے پڑھنے میں بہت تیز تھا۔ اسکول میں پڑھائی کے ساتھ ساتھ دوسرے پروگرام میں بھی حصہ لیا کرتا اور پہلا انعام لےکرگھر جاتا تھا۔کچھ دنوں سے وہ اسکول نہیں آرہا تھا۔
ایک دن جب میں نے اس کے دوست سے پوچھا تو اس نے کہا۔
’’سر...! فیصل کے پاپا نہیں ہیں۔نانا کے ساتھ رہتا تھا وہ بھی نہیں رہے۔اب فیصل پڑھائی نہیں کرےگا۔ کوئی کام کرے گا۔‘‘
مجھے بہت افسوس ہوا۔ پتہ نہیں اس لڑکے میں ایسی کون سی کشش تھی کہ میں اس سے ملنے چلا گیا۔ اس کی ماں نے کہا:
’’میں محنت مزدوری کر کے دو وقت کی روٹیوں کا انتظام کر لیتی ہوں۔ پڑھائی کا خرچ نہیں اٹھا پاؤ ں گی۔‘‘
اور میں نے فیصل کی پڑھائی کی ذمہ داری اپنے سر لے لی۔انٹر تک میں اس کی مدد کرتا رہا۔اس کے بعد وہ آگےکی تعلیم حاصل کرنے کے لئے بھاگلپور سے پٹنہ چلا گیا۔سرکاری اور غیر سرکاری ادارے سے اسکالر شپ لینے میں ، میں نے اس کی مدد کی۔
وہ دل لگا کر پڑھائی کرنے لگا۔ کبھی کبھی فون سے ہماری بات چیت ہو جاتی تھی۔پھر میں نے اس کو فون کرنے سے منع کردیا۔میں اس کی پڑھائی میں خلل ڈالنا نہیں چاہتا تھا۔
چھ سال بعد جب فیصل مجھ سے ملنے آیا تو میرا سر فخر سے اونچا ہو گیا۔وہ کوئی معمولی نوجوان نہیں... ایک آئی۔ایس افسر تھا۔
ایک دن جب میں نے اس کے دوست سے پوچھا تو اس نے کہا۔
’’سر...! فیصل کے پاپا نہیں ہیں۔نانا کے ساتھ رہتا تھا وہ بھی نہیں رہے۔اب فیصل پڑھائی نہیں کرےگا۔ کوئی کام کرے گا۔‘‘
مجھے بہت افسوس ہوا۔ پتہ نہیں اس لڑکے میں ایسی کون سی کشش تھی کہ میں اس سے ملنے چلا گیا۔ اس کی ماں نے کہا:
’’میں محنت مزدوری کر کے دو وقت کی روٹیوں کا انتظام کر لیتی ہوں۔ پڑھائی کا خرچ نہیں اٹھا پاؤ ں گی۔‘‘
اور میں نے فیصل کی پڑھائی کی ذمہ داری اپنے سر لے لی۔انٹر تک میں اس کی مدد کرتا رہا۔اس کے بعد وہ آگےکی تعلیم حاصل کرنے کے لئے بھاگلپور سے پٹنہ چلا گیا۔سرکاری اور غیر سرکاری ادارے سے اسکالر شپ لینے میں ، میں نے اس کی مدد کی۔
وہ دل لگا کر پڑھائی کرنے لگا۔ کبھی کبھی فون سے ہماری بات چیت ہو جاتی تھی۔پھر میں نے اس کو فون کرنے سے منع کردیا۔میں اس کی پڑھائی میں خلل ڈالنا نہیں چاہتا تھا۔
چھ سال بعد جب فیصل مجھ سے ملنے آیا تو میرا سر فخر سے اونچا ہو گیا۔وہ کوئی معمولی نوجوان نہیں... ایک آئی۔ایس افسر تھا۔
✍️✍️✍️
0 Comments