Ticker

6/recent/ticker-posts

نظم: جب کوئی خواب جلتا ہے

نظم: جب کوئی خواب جلتا ہے
شاعر: رضا الدین سٹالن
بنگلہ دیش
مترجم: خان حسنین عاقب
انڈیا
نظم: جب کوئی خواب جلتا ہے

تبدیلی
آہستہ آہستہ آتی ہے
تبدیلی
جسمانی
ذہنی
دنیا کی تبدیلی
خواب بھی بدلتے ہیں
اور ہرگز اپنی سمت نہیں کھوتے
کبھی کبھی یہ آمیز ہوجاتے ہیں
درختوں کے ساتھ
ندیوں
راستوں
کبھی کبھی پرندوں اور کیڑے مکوڑوں کے ساتھ
ایک دن ایک تتلی بھی
جل گئی
ہرن کے پیچھے دوڑتے دوڑتے
ایک پٹے دار شیر بھی گرپڑا
سمندر کی موج بھی
ساحل پر آتے آتے
بہ چشم نم
دم توڑ گئی

انا کے بغیر خوبصورتی بے معنی ہے
جب زمین پر دوسری چیزیں جل جاتی ہیں
تو باقی رہ جاتی ہے راکھ
اور جب لوگوں کے خواب جل جاتے ہیں
تو راکھ بھی باقی نہیں رہتی!!!!

Translation :Hasnain Aaqib
 - - - - - - - - - - - - - - -

Post a Comment

0 Comments