دروازہ
(افسانچہ)
✍️ اقبال نیازی
وہ دروازہ کھولنے کی کوشش میں مسلسل لگا تھا۔۔۔طاقت سے۔۔حکمت سے۔۔ہر ہر طریقے سے اس نے کھولنے کی کوشش کی۔۔مگر ناکام رہا۔۔۔
ایک عمر گزر گئی دروازہ کھولنے کی کوشش میں۔۔۔اسے ہر حال میں یہ دروازہ کھولنا ہی تھا۔۔۔
جب اس کے بالوں میں چاندی بھر گئی، ہاتھوں میں رعشہ آگیا تب ایک بزرگ کہیں سے نمودار ہوئے۔۔۔
"میرے عزیز! تُم نے زندگی کا ایک بڑا حصہ اس دروازہ کو کھولنے میں گزار دیا لیکن یہ تمھارا دروازہ ہی نہیں ہے۔۔تمھارا دروازہ کہیں اور تھا جسے کوئی اور کھولنے کی کوشش میں لگا ہوا ہے۔۔۔
🚪
0 Comments