5️⃣
دشمن
افسانہ نِگار ✒️ ڈاکٹر انیس رشید خان
(امراؤتی)
ایونٹ نمبر 27 🇮🇳 حُبّ الوطنی/دیش بھکتی
افسانہ نگار
واٹس ایپ گروپ کی پیشکش
افسانچہ نمبر 5
دشمن
افسانہ نِگار ✒️ ڈاکٹر انیس رشید خان
(امراؤتی)
ایونٹ نمبر 27 🇮🇳 حُبّ الوطنی/دیش بھکتی
افسانہ نگار
واٹس ایپ گروپ کی پیشکش
افسانچہ نمبر 5
ٹرین چل پڑی تھی۔ زعفرانی رومال گلے میں لپٹائے تین نوجوان ہنسی ٹھٹھوں میں مصروف تھے کہ ایک ہلکی سی داڑھی اور ٹوپی والا ساٹھ پینسٹھ سالہ لہیم شہیم شخص اُن کے سامنےخالی سیٹ پر آکر بیٹھ گیا اور بیگ سے کوئی کتاب نکال کر پڑھنے لگا۔ وہ آپس میں آنکھوں آنکھوں سے کچھ اشارے کرنے لگے۔
پہلا نوجوان بولا ۔۔۔"یار۔۔۔ اپنا دیش امریکہ سے بھی زیادہ ترقی یافتہ ہوسکتا تھا ۔۔۔ اگر ۔۔۔"
"اگر کیا ؟ ۔۔۔ پوری بات کرنا۔۔۔" دوسرے نے بات کاٹتے ہوئے پوچھا۔
"اگر یہ کہ ۔۔۔ہم لوگوں کو سرحدوں کی حفاظت کے ساتھ ساتھ اندرونی دشمنوں سے بھی لڑنا پڑتا ہے ناں۔۔۔اسی لئے ہماری بہت ساری انرجی ضائع ہوجاتی ہے ۔۔۔" اُس نے بات پوری کی۔
تیسرے نوجوان نے تیز لہجے میں کہنا شروع کیا ۔۔۔ "یہ جو اندرونی دشمن ہیں ناں ۔۔۔یہ سالے بہت غدار ہیں ۔۔۔کھاتے یہاں کا ہیں اور گاتے وہاں کا ۔۔۔ ان کو نکال باہر کرنا ۔۔۔یا ۔۔۔کاکروچ کی طرح ۔۔۔ ماردینا اب بہت ضروری ہوگیا ہے ۔۔۔ ورنہ اپنا دیش کبھی ترقی نہیں کرے گا۔۔۔"
اچانک کمپارٹمنٹ میں ٹکٹ چیکر داخل ہوا۔ تینوں نوجوان خاموش ہوکر اپنے اپنے ٹکٹ نکالنے لگے۔ چوتھے شخص نے جیب سے ایک آئی کارڈ نکال کر اُسے دکھایا۔
ٹی سی نےغور سے دیکھا اور حیرت سے کہا۔۔۔"سر آپ یہاں کیوں بیٹھ گئے؟ ۔۔۔آپ نے تو اے سی کوچ میں ہونا چاہیئے تھا۔۔۔"
"دراصل میں تھوڑا سا لیٹ ہوگیا تھا۔۔۔ٹرین چل پڑی تھی اسی لئے اس کمپارٹمنٹ میں بیٹھ گیا۔۔۔ابھی اے سی کوچ میں چلا جاتا ہوں ۔۔۔" انہوں نے اُٹھتےہوئے کہا اور وہاں سے چلے گئے۔
تیسرے نوجوان نے ٹی سی سے پوچھ ہی لیا ۔۔۔"سر! ۔۔۔یہ کون تھا؟۔ ۔۔کس چیز کا آئی کارڈ تھا اُس کے پاس۔۔۔؟"
ٹی سی نے ٹکٹ چیک کرتے ہوئے کہا ۔۔۔"اُس کا نام محمد جاوید خان ہے ۔۔۔ انڈین آرمی کا ریٹائرڈ آفیسر۔۔۔ کارگل جنگ میں زخمی ہونے کے باوجود بھی اُس نے دشمن کے کئی فوجیوں کو ٹھکانے لگایا تھا ۔۔۔اسی لئے اُسے پریسیڈنٹس ایوارڈ دیا گیا تھا ۔۔۔وہ ہمارا نیشنل ہیرو ہے ۔۔۔"
تینوں نوجوان ماتھےپر اچانک آئے پسینے کو زعفرانی رومالوں سے پوچھنے لگے۔
✍️✍️✍️
0 Comments