2️⃣
مقدّس رشتہ
افسانہ نِگار ✒️ فرخندہ ضمیر
ایونٹ نمبر 26 👩🏫 ٹیچر/معلّم
سیکنڈ راؤنڈ
افسانہ نگار
واٹس ایپ گروپ کی پیشکش
افسانچہ نمبر 2
مقدّس رشتہ
افسانہ نِگار ✒️ فرخندہ ضمیر
ایونٹ نمبر 26 👩🏫 ٹیچر/معلّم
سیکنڈ راؤنڈ
افسانہ نگار
واٹس ایپ گروپ کی پیشکش
افسانچہ نمبر 2
نازکی ان لبوں کی کیا کہئے
پنکھڑی ایک گلاب کی سی ہے
’’جیسے گل پیکر کے لب ‘‘
گل کو کاٹو تو خون نہیں ۔پوری کلاس انگشت بدنداں۔
یہ جمیل سر تھے ۔جو اپنے نام کے تضاد تھے لیکن عاشق مزاج اور حسن پرست تھے ۔ہمیشہ نو خیز کلیوں کو کلاس میں آگے کی لائن میں بٹھاتے ۔ جب سے آئے تھے ڈیپارٹمنٹ کا ماحول پراگندہ ہو گیا تھا ۔ گل پیکر کے حسن کے تو دیوانے ہو گئے تھے ۔ اسکو میسیج کرتے ۔ استاد و شاگرد کے مقدس رشتہ کو مجروح کر دیا تھا۔ گل نے شرم کے مارے کالج آنا چھوڑ دیا تھا ۔
اب ان کو راہ راست پر لانا بھی ضروری تھا ۔
ایک دن کلاس میں طالب علموں کے بیچ برقع پوش لڑکی کو دیکھا تو ان کی حسن پرست طبیعت مچل گئ ۔
’’ نیو ایڈمیشن اپنے رخِ روشن سے نقاب اٹھاؤ۔میری کلاس میں یہ پردہ نہیں چلے گا ۔‘‘
نقاب دھیرے دھیرے سرکنے لگی ۔رخِ روشن عیاں ہو گیا ۔
جمیل سر کی آنکھیں پھٹی کی پھٹی رہ گئیں ۔وہ دھم سے کرسی پر گر گئے ۔
’’کیا ہوا ابّو؟‘‘
پھر اس کے بعد چراغوں میں روشنی نہ رہی
✍️✍️✍️
0 Comments